نواز شریف کی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید ’بھارتی مؤقف ‘ سروے

Dec 03, 2020 | 15:47:PM
نواز شریف کی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید ’بھارتی مؤقف ‘ سروے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)ایک سروے کے مطابق45 فیصد پاکستانیوں نے پی ڈی ایم کے پاور شوز کوعمران خان کی حکومت کےلئے غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مضبوط ہے جلسوں سے اسے کوئی پریشانی نہیں ۔ ایک اور سروے کے مطابق 51 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید ’بھارتی مؤقف ‘ہے، جبکہ ایک اور سوال پر  44 فیصد افراد کاکہنا تھا کہ مسلم لیگ ن تقسیم ہو سکتی ہے۔

  تفصیلات کے مطابق پلس کنسلٹنٹ کے نئے سروے میں لوگوں سے  رائے لی گئی کہ  گیا کہ ’’اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے جلسوں سے حکومت پریشان ہے یا نہیں‘‘۔اس سوال کے جواب میں 45 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ حکومت پریشان نہیں ہے مگر 35 فیصد مانتے ہیں کہ جلسوں سے حکومت بہت پریشان ہے۔ 

لوگوں سے ایک اور سوال پوچھا گیا کہ کیا حکومت کا بیانیہ درست ہے کہ اپوزیشن کا اتحاد کرپشن چھپانے کا بیانیہ ہے؟ اس سوال پر  40 فیصد پاکستانیوں کو یقین ہے کہ اپوزیشن اتحاد کو کرپشن چھپانے کا بہانہ کہنے کا حکومتی بیانیہ جھوٹ ہے جبکہ 39 فیصد سمجھتے ہیں کہ حکومت سچ کہہ رہی ہے کہ اپوزیشن اپنی کرپشن بچانے کے لئے ایک ہوئی ہے ۔

 

پلس کنسلٹنٹ کی جانب سے مزید  ایک سوال پر  لوگوں سے پوچھا گیا کہ سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے سربراہ  نواز شریف کی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید بھارتی مؤقف ہے یا سیاسی بیان؟ جس پر 51 فیصد کہنا تھا کہ نواز شریف کی تنقید بھارتی مؤقف ہے جبکہ 23 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی بیان ہے، 26 فیصد افراد نے 'معلوم نہیں' جواب دیا۔

ایک اور  سروے میں لوگوں سے پوچھا گیا کہ کیا مسلم لیگ ن تقسیم ہو سکتی ہے؟ تو اس کے جواب میں 44 فیصد افراد کاکہنا تھا کہ مسلم لیگ ن تقسیم ہو سکتی ہے جب کہ 32 فیصد افراد نے کہا کہ یہ ناممکن ہے۔