ظفراللہ جمالی روجھان جمالی سپردخاک،کوئی حکومتی اعلیٰ شخصیت جنازہ میں نہ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی کی نمازجنازہ ان کے آبائی علاقے روجھان جمالی میں ادا کردی گئی اور آبائی علاقہ جعفرآبادروجھان جمالی میں سپردخاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں سیاسی سماجی شخصیات سمیت علاقے کے معززین نے کثیر تعداد میں شرکت کی مگر کوئی اعلیٰ حکومتی شخصیت جنازے میں نہ آئی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی کو دل کا دورہ پڑنے پر نجی اسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگئے تھے۔ سابق وزیر اعظم یکم جنوری 1944ءکو بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کے گاﺅں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم روجھان جمالی میں ہی حاصل کی بعد ازاں سینٹ لارنس کالج گھوڑا گلی مری، ایچیسن کالج لاہور اور 1965ءمیں گورنمنٹ کالج لاہور سے تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے تھے، وہ 2002ءسے 2004ءتک اس عہدے پر رہے۔ انہوں نے تقریباً 55 برس قبل سیاسی کیرئیر کا آغازکیا۔ وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔وہ دو مرتبہ بلوچستان کے نگراں وزیراعلیٰ بھی رہے، انہوں نے 1999ءمیں نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹنے اور شریف خاندان کی جلاوطنی کے بعد مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔