(24 نیوز)شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والی لیڈی ڈاکٹر کے دوران زچگی جاں بحق ہونے کی تحقیقات دو سال بعد مکمل،پاکستان میڈیکل کمیشن نے لیڈی ڈاکٹر کو غفلت برتنے پر موت کا ذمہ دار قرار دیدیا،غفلت برتنے پر ڈاکٹر عفت کو پریکٹس سے چھ ماہ کےلئے معطل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ثنا مجاہد ڈی ایچ کیو ہسپتال میں شعبہ ہیپاٹائٹس کی انچارج تھیں،ڈاکٹر ثنا مجاہد کو 14 اگست 2018 کو ڈلیوری کےلئے لاہور کے سرجی میڈ ہسپتال لیجایا گیا تھا،بیٹے کی پیدائش کے تین روز بعد ہسپتال میں ہی ڈاکٹر ثنا مجاہد کی موت واقع ہو گئی تھی۔
ڈاکٹر ثنا مجاہد کی موت پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی ازخود نوٹس لیا تھا، چیف جسٹس نے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کو بھی سپریم کورٹ رجسٹری طلب کرکے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
تحقیقاتی رپورٹ مرحومہ کے والد کو ہاﺅسنگ کالونی گھر کے ایڈریس پر بذریعہ ڈاک موصول ہوئی،رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ہسپتال میں علاج کی سہولیات نہ ہی بلڈ بنک معیار پر پورا اترتا ہے۔رپورٹ میں ہسپتال کے پیتھالوجسٹ کو کلینیکل انتظامات بہتر بنانے کےلئے وارننگ دی گئی ہے۔
مرحومہ ڈاکٹر ثنا مجاہد کے والد نے دو سال بعد تحقیقات مکمل ہونے پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا،والد میاں مجاہد کاکہناہے کہ بیٹی منو مٹی تلے سو گئی ، صرف چھ ماہ سروس سے معطلی کی سزا پر مطمئن نہیں،ہسپتال انتظامیہ لاکھوں روپے لیکر بھی علاج معالجے کی معیاری سہولیات فراہم نہیں کر رہے،بیٹی کی نارمل ڈلیوری ہوئی ہسپتال میں انتظامات پورے نہ ہونے کی وجہ سے موت واقع ہوئی،ان کاکہناتھا کہ ہسپتال کو سیل کرکے انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
دوران زچگی لیڈی ڈاکٹر کی موت کی تحقیقات 2 سال بعد مکمل
Dec 03, 2020 | 19:29:PM