(24نیوز)وزیر اعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ گھبرانے کی بات نہیں ، ہماری برآمدات میں اضافہ اور معیشت مضبوط ہو رہی ہے ،مہنگائی امپورٹڈ ہے، عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے ساتھ بہتری آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت رزاق داود کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جو چیزیں مہنگی ہوگئی ہیں وہ ساری درآمدی اشیا ءہیں، ان اشیا نے مہنگائی اور امپورٹ بل کو بھی متاثر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کو بڑا جھٹکا۔۔اہم رہنما کا ن لیگ میں شمولیت کا اعلان
انہوں نے کہا کہ نومبر میں درمدات 7.75 ارب تھیں اور اکتوبر 6.3 ارب تھیں ۔انہوں نے کہاکہ خوردنی تیل کی درآمد زیادہ نہیں بڑھنی چاہیے لیکن بڑھ گئی ہے تاہم اس میں ابھی ہم ٹھہراودیکھ رہے ہیں۔عالمی مارکیٹ میں مہنگائی میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئلہ کی قیمت 240 ڈالر تھی وہ 110 ڈالر پر آگئی ہے، پیٹرول 87 پر تھا اب 68 ڈالر پر آیا اور امید ہے کہ ایل این جی کا زور بھی ٹوٹے گا۔
انہوں نے کہا کہ خوردنی تیل میں اس وقت کمی نظر نہیں آئی تاہم لوگ کہہ رہے ہیں کہ جنوری سے فرق آئے گا۔شوکت ترین نے کہا کہ ریونیو پچھلے سال کے مقابلے میں 36 فیصد زیادہ ہیں، اس میں 32 فیصد انکم ٹیکس میں اضافہ ہے، جس کا مطلب ہے معیشت مضبوط ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ الفاظ تو ہم ہروقت استعمال کرتے ہیں کہ گھبرانے کی بات نہیں ہے، اس لیے ریونیو ٹھیک طرح بڑھ رہی ہیں، بجلی کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے، فصلیں 88 ملین ٹن ہوگئی ہیں اور ہمیں دیکھنا ہے کہ یہ ساری چیزیں صحیح سمت جارہی ہیں۔
شوکت ترین نے کہاکہ آئی ایم ایف یہ نہیں کہہ رہا کہ ریلیف نہ دو، عام آدمی کوکہناچاہتاہوں معیشت ٹھیک جارہی ہے۔شوکت ترین نے کہاکہ آئل ریفائنری پالیسی کے تحت ریفائنریوں کو سہولت دیں گے ،فرنس آئل کی 45 کروڑ ڈالر کی درآمدات کی ،آئندہ ماہ میں فرنس آئل کی درآمد نہیں ہو گی ۔ شوکت ترین نے کہاکہ کم آمدن والے افراد کو بغیر شرح سود قرض دیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اس لیے نہیں کی کیونکہ ٹیکس بھی تو وصول کرنا ہے ،اگر پورا 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کریں تو پٹرول کی قیمت 175 روپے فی لیٹر ہوتی ۔ انہوں نے کہاکہ درآمد کے باعث گھی اور دال کی قیمت زیادہ ہے ،پچھلے سال سے آلو پیاز اور ٹماٹر کی قیمت کم ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی نے تین سال میں چھٹا سیکرٹری خزانہ تبدیل کر دیا