پاکستان میں افغان پناہ گزین اور انسانی حقوق کمیٹی کے اعداد و شمار

تحریر | طیب سیف

Dec 03, 2022 | 16:02:PM

پاکستان میں گزشتہ دس سالوں سے افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن نہیں ہوئی، افغان پناہ گزینوں کو قانونی اجازت نہ ہونے کے باوجود پاکستان میں پناہ گزینوں کی تعداد میں متواتر اضافہ ہوا ہے۔

پانچ لاکھ سے زائد غیرقانونی پناہُ گزین صرف کراچی میں موجود ہیں۔ قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی میں افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے انکشافات سامنے آگئے جبکہ چئیرپرسن زیب جعفر نے افغان پناہ گزینوں کی نئی رجسٹریشن کو عالمی امداد سے مشروط کردیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی کا زیب جعفر کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، چئیر پرسن کا کہنا تھا افغان پناہ گزینوں کی اگر نئی رجسٹریشن کرنی ہے تو اس کے لیے پاکستان کو مالی معاونت فراہم کی جائے جس کے بعد نئے رجسٹرڈ خاندانوں کو مالی معاونت دی جائے گی۔

افغان پناہ گزینوں کی صورت حال پر یو این ایچ سی آر حکام کا کہنا تھا پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کا عمل جاری رکھا جائے۔ افغان پناہ گزینوں کو ڈاکیومنٹ کرنے کی اجازت دی جائے جس پر سیکرٹری سیفران کا کہنا تھا ہم نے قومی قانون برائے پنازہ گزینوں کا مسودہ تیار کیا ہے، بعض شراکت داروں کو اس پر تحفظات ہیں، ان شراکت داروں سے مسودہ  پر رائے طلب کی ہے۔ کابینہ کی منظوری کے بغیر مسودہ کمیٹی کو فراہم نہیں کیا جاسکتا جس پر سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ مسودہ کمیٹی کو فراہم کرنے سے انکار پارلیمنٹ کے استحقاق کا مسئلہ ہے۔

سیکرٹری سیفران نے مزید تفصیلات بتائی کہ گزشتہ دس سال میں کوئی افغان پناہ گزین رجسٹر نہیں ہوئے۔ یو این ایچ سی آر حکومت کو انکی ذمہ داری نبھانے کا کہہ رہی ہے۔ یو این ایچ سی آر کے  پاس اتنا فنڈ نہیں کہ پاکستان میں پناہ لینے والے تمام پناہ گزینوں کو مدد فراہم کرے جس پر رکن کمیٹی کا کہنا تھا پاکستان میں بڑی تعداد میں پناہ گزین ہیں، ان کی وجہ سے مسائل ہیں۔ بین الاقوامی برادری نے اس قربانی کا کریڈٹ پاکستان کو نہیں دیا۔

کمیٹی کو بریفنگ میں حکومت پنجاب کا کہنا تھا ہمارے پاس 4556 غیرقانونی افغان پناہ گزین ہیں۔ 92 افغان پنجاب کی مختلف جیلوں میں ہیں۔ خیبر پختوانخواء حکام  نے بتایا کہ صوبے میں 43 افغان پناہ گزین کیمپ ہیں جہاں غیر رجسٹرڈ افغان پناہ گزین بہت زیادہ ہیں۔

سندھ حکام کا کہنا تھا افغان پناہ گزین کراچی میں آکر بستے ہیں۔ کراچی میں 67 ہزار  افغان پناہ گزین رجسٹرڈ جبکہ غیررجسٹرڈ کی تعداد پانچ لاکھ سے بھی زائد ہے۔ کرائمز میں 74 افغان پناہ گزین کو گرفتار کیا گیا۔ سندھ  میں دس پندرہ سال میں ڈیموگرافک تبدیلی ہونے کا خدشہ ہے جس پر ایم این اے محسن داوڑ نے اعتراض کیا اور کہا کہ پاکستان کے کس قانون میں لکھا ہے کہ آپ دوسرے علاقے میں نہیں جا سکتے کہ اس سے ڈیموگرافی تبدیل ہوگی ایک ویڈیو میں کراچی میں افغان پناہ گزینوں کو رسی سے باندھ کر بھیڑ بکریوں کی طرح لے جار ہے تھے۔ وفاقی حکومت افغان پناہ گزین کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی جائے۔

مزیدخبریں