اسرائیلی دہشتگردی عروج پر پہنچ گئی، چوبیس گھنٹوں میں 7 سو فلسطینی شہید

Dec 03, 2023 | 09:56:AM

(24 نیوز)غزہ کے سرکاری میڈیا کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وحشیانہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 700 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد سے اسرائیلی کی غزہ اور دیگر قابض علاقوں پر بدترین بمباری جاری ہے۔اسرائیل کی جانب سے غزہ کے گنجان آباد جنوبی حصوں پر حملے کیے جا رہے ہیں جہاں شمالی غزہ سے جبری انخلا کے بعد فلسطینیوں کی اکثریت پناہ لیے ہوئے ہیں، صیہونی فورسز کی جانب سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 
اس کے علاوہ اسرائیلی فورسز کی خان یونس کے علاقے میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں اور تازہ ترین کارروائی میں اسرائیلی فورسز نے ایک گھر میں چھاپہ مار کر 7 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

خان یونس میں قطری تعاون سے تعمیر "حمد سٹی " کی تباہی کے ہولناک مناظر دیکھنے میں آئے اور ترک ٹی وی کی صحافی ربا خالد لائیو کوریج کے دوران اپنا گھر تباہ ہوتے دیکھ کر آبدیدہ ہو گئیں۔ادھر اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ کے شیخ عکرمہ کے گھر پر بھی چھاپا مارا، شیخ عکرمہ صابری مقبوضہ بیت المقدس میں سپریم اسلامی کونسل کے سربراہ اور فلسطینی علما اور مبلغین کی انجمن کے بانی و صدر بھی ہیں۔

حماس کا کہنا ہےکہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے اجتماع کو نشانہ بنایا گیا ہے، فلسطینی تنظیم کی جانب سے اسرائیلی فورسز اور گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہیں۔

7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر  اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 16 ہزار  سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اب تک زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 40 ہزار 650 سے متجاوز ہو چکی ہے، اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین کی ہے۔

 ضرور پڑھیں:اسرائیل کی غزہ پروحشیانہ بمباری جاری ،186 فلسطینی شہید،589 زخمی
غزہ میں 7  اکتوبر سے اب تک ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 60 فیصد مکانات اور رہائشی یونٹ تباہ ہو چکے ہیں۔اسرائیل کی جانب سے عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ میں محصور متاثرین کیلئے رفاح کراسنگ سے عالمی انسانی امداد کی ترسیل پر ایک روز کی بندش کے بعد عالمی دباؤ کے بعد امدادی سامان کے 50 ٹرک غزہ میں داخل ہو گئے۔

دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں ڈیڈ لاک آ گیا ہے، اسرائیل نے قطر سے اپنے مذاکرات کار بھی واپس بُلا لیے۔اسرائیل نے الزام لگایا کہ حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور تمام یرغمالی خواتین اور بچوں کو رہا نہیں کیا۔اسرائیلی وزیردفاع نےحماس پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حماس کے پاس اب بھی 15 خواتین اور 2 بچے ہیں۔

جواب میں حماس نے اسرائیلی الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام خواتین اور بچوں کو رہا کردیا گیا ہے۔حماس کا کہنا تھا باقی یرغمالی اسرائیلی فوجی ہیں یا پھر فوج کیلئے خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔

حماس نے واضح طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کرکے مکمل جنگ بندی تک باقی اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے سے انکار کر دیا۔حماس کے نائب سربراہ صالح العروری کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی زمینی، فضائی اور دیگر تمام فوجی کارروائیوں کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں میں اب اسرائیلی فوجی اور وہ اسرائیلی مرد شامل ہیں جو اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جنگ بندی اور تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی تک اسرائیلی یرغمالی رہا نہیں کیے جائیں گے ۔

مزیدخبریں