(اظہر تھراج)چیمپئنز ٹرافی 2025 پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے جسے ختم کرنے کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے 5 دسمبر کو ایک اور بورڈ میٹنگ بلائے جانے کا امکان ہے جس میں دونوں ممالک کے بورڈ اپنے دو ٹوک مؤقف پیش کریں گے جس کے بعد آئی سی سی ایونٹ کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بورڈ میٹنگ سے پہلے پارٹنر شپ فارمولا مان لیا جاتا ہے تو اجلاس نہیں بلایا جائے گا، پارٹنر شپ فارمولے کے تحت آئی سی سی فائنل کال دے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے فارمولے کے تحت دبئی پاک بھارت کرکٹ دنگل کا اکھاڑہ بن سکتا ہے،پاکستان اور بھارت میں جاری تنازع کو حل کرنے کیلیے پارٹنر شپ یا فیوژن فارمولہ سامنے آ گیا ہے۔
نئےفارمولے کے تحت آئندہ 3 سال تک ایک دوسرے کے ملک میں ہونے والے آئی سی سی ایونٹس میں دونوں ٹیمیں باہمی میچز یو اے ای میں کھیلیں گی،ذرائع کے مطابق پاکستان تحریری طور پر یہ معاہدہ چاہتا ہے جبکہ بھارت ہچکچاہٹ کا شکار ہے، دونوں پارٹیز کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد آئی سی سی نئے پارٹنر شپ فارمولے کا باقاعدہ اعلان کرے گی،پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاک بھارت فارمولے کو قانونی دستاویز دینے یا پریس ریلیز میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پی سی بی بھارتی حکومت کے پاکستان آنے سے انکار کا لیٹر اور ثبوت فراہم کرنے کے موقف پر بھی قائم ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی سی سی پاکستان کی اہمیت تسلیم کرے اور سالانہ منافع میں بھی اضافہ کرے۔دوسری جانب پی سی بی کی شرائط کے بعد دیگر ممالک کے بورڈز نے بھی بھارتی کرکٹ بورڈ پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ابھی کچھ روز قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ عندیہ دیا تھا کہ ہم کوئی ایسی صورتحال نکلانا چاہتے ہیں جس میں دونوں کیلئے وِن وِن کی صورتحال ہو۔جب اُن سے سوال پوچھا گیا کہ کیا پاکستان ہائبرڈ نظام کے تحت ٹورنامنٹ کروانے پر راضی ہوگیا ہے تو اِس کے جواب میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی فارمولہ بنے گا تو برابری کی سطح پر بنے گا۔
اب ایک طرح سے پی سی بی نے وِن وِن کی صورتحال پیدا کردی ہے،اگر بھارت پاکستان میں کھیلنے نہیں آئے گا تو پاکستان بھی بھارت کھیلنے نہیں جائے گا۔یعنی کچھ دو کچھ لو کی پالیسی پر پی سی بی اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب رہا جو کہ بورڈ کی یقینی طور پر بڑی کامیابی ہےاور آئی سی سی جو مشکل میں پھنس گیا تھا وہ بھی اِس فارمولے کے تحت اِس مشکل سے نکل سکتا ہے ۔
دوسری جانب بھارتی ٹیم بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کھیلنے پاکستان نہیں آئی تو ورلڈ بلائنڈ کونسل نے بھارت سے ویمنز بلائنڈ ورلڈ کپ کی میزبانی واپس لے لی ہے،بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ پاکستان میں جاری ہے جس کے لیے بھارت نے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے لیے این او سی دینے سے انکار کیا تھا۔ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل کا26 واں اجلاس ملتان میں ہوا جس میں 7 ممالک نے شرکت کی جبکہ بھارت ، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے بورڈ آن لائن اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے پر گرما گرم بحث ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ حالات کی بہتری تک پاکستان اور بھارت کی میزبانی میں انٹرنیشنل ایونٹس نیوٹرل وینیو پر ہوں گے۔
اجلاس میں پاکستان نے مؤقف اختیار کیا کہ 2022 میں بھارت نے پاکستان بلائنڈ ٹیم کو ویزا نہیں دیا، پاکستان بلائنڈ ٹیم بھارت نہیں جاسکی، ایونٹ سے محروم ہوگئی، اس بار جب پاکستان میزبان تھا تو بھارت نے اچانک آنے سے انکار کردیا ہمارا ایونٹ متاثر ہوا۔پاکستان بلائنڈ کونسل کے سخت مؤقف کے بعد آئندہ سال بھارت میں شیڈولڈ ویمنز بلائنڈ ورلڈ کپ کی میزبانی واپس لے لی لیکن ساتھ ہی یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جب تک دونوں ممالک میں سیاسی کشیدگی برقرار ہے، پاکستان بھارت اپنی سرزمین پر کوئی انٹرنیشنل ایونٹ نہیں کھیلیں گے تاکہ کوئی مسلئہ نہ ہو۔