پی ٹی آئی لاشوں پر جھوٹ پھیلاکر ریاست کو بدنام کررہی ہے، وزیر اطلاعات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لاشوں پر جھوٹ پھیلا کر ریاست کو بدنام کر رہی ہے۔
وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ یہ آپس کی لڑائی میں بدست و گریبان ہیں، یہ اپنی شرمندگی چھپانے کے لئے لاشوں کی سیاست کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کا پرامن احتجاج نہیں تھا، یہ اسلحہ سے لیس جتھہ تھا جو یہاں پر دھاوا بولنا چاہ رہا تھا، ایک شخص نے ویڈیو پیغام دیا کہ اس کے بیٹے کو شہید کرنے کی غلط اطلاعات پھیلائی گئیں، اس نے تردید کی اور کہا کہ یہ فیک نیوز ہے اور میرا بیٹا گھر پر بیٹھا ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نوسربازوں کی جماعت ہے، یہ سیکورٹی فورسز اور پولیس کے جوانوں کو نشانہ بناتے ہیں، پولیس اور رینجرز کے چار جوان شہید ہوئے، ان کے خاندانوں کے ساتھ کسی نے اظہار ہمدردی نہیں کیا، قوم کی بدقسمتی ہے کہ ایسے لوگ سیاسی جماعتیں بنا لیتے ہیں جنہیں کوئی عقل اور فہم نہیں ہے، قوم کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا جا رہا ہے،یہ لاشیں ٹک ٹاک، فیس بک، ایکس، واٹس اپ پر ملیں گی، لاش ایک بھی نہیں، ہوتی تو سامنے آ جاتیں، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سب غلط ہے 12 لاشیں ہیں، لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کے گھر پر کئی لاشیں موجود ہیں۔ ان کے پاس کوئی ایک ویڈیو ثبوت موجود نہیں ہے، کوئی ایک ثبوت پیش کریں جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کوئی اہلکار فائرنگ کرتا ہوا دکھائی دے، تحریک انتشار گولی چلانے کا جھوٹا بیانیہ بنا رہی ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ان شاءاللہ معاشی ترقی میں مزید بہتری آئے گی، ترقی کا سلسلہ جاری ہے، سٹاک ایکسچینج کا ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح عبور کرنا، تمام ریکارڈ توڑ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ معیشت کی ترقی ہو گئی ہے، آج مہنگائی 4.8 فیصد، شرح سود 15 فیصد، ترسیلات زر 8.8 ارب ڈالر، زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر ہو گئے ہیں، ایک سیاسی جماعت ملک کو ڈیفالٹ کرانے کے لئے آئی ایم ایف کو خط لکھ رہی تھی،انہوں نے کہاکہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے بھی کہا تھا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اگر اس معاملے کو سنجیدہ نہ لیتے تو ملک کا ڈیفالٹ سے بچنا ممکن نہیں تھا، ہم ڈیفالٹ کے دھانے سے اس مقام پر پہنچے ہیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دن رات محنت اور کوششوں کی بدولت مہنگائی میں کمی واقع ہوئی، شرح سود کم ہونے سے ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔