(راؤدلشاد)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ستھرا پنجاب کے بعد صوبے میں یورپ کی طرح صفائی نظر آئےگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز ستھرا پنجاب پروگرام کا افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے کہا کہ نواز شریف ستھرا پنجاب پروگرام شروع کرنےپر بہت خوش ہیں،پنجاب بھر میں صفائی ،ستھرائی کا بہترین پروگرام لائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت شہروں اور دیہات میں صفائی کا ایک نظام ہوگا، 2018 میں پنجاب کا بہترین پروفیشنل سسٹم ختم کردیا گیا ، 2018 سے قبل پنجاب میں شہبازاسپیڈ سے ترقیاتی کام ہو رہے تھے، 4 سال میں پنجاب کو بُری طرح تباہ کیا گیا ہے ، مجھے شہبازشریف کا ترقی کرتا پنجاب نہیں ملا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ اس پروگرام کیلئےاربوں روپے کی جدید مشینری خریدی گئی ہے ، ستھرا پنجاب کے بعد صوبے میں یورپ کی طرح صفائی نظر آئےگی۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 20واں اجلاس ہوا، جس میں پنجاب کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پر تشدد احتجاجی مظاہرے میں پولیس اور رینجرز پر بے رحمانہ تشدد اور حملوں کی شدید مذمت کی اور 24نومبر کو پر تشدد احتجاجی مظاہرے میں شہید سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : توشہ خانہ کیس ٹو ، عمران خان اور بشریٰ بی بی پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی
پنجاب کابینہ نے پی ٹی آئی کے پر تشدد احتجاجی مظاہرے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا، پنجاب پولیس کے شہید کانسٹیبل کے لیے مجموعی طور پر 2کروڑ 90لاکھ روپے کے پیکج کا اعلان کیا گیا۔ پی ٹی آئی ورکرز کے بے رحمانہ تشدد سے زخمی ہونیوالے پولیس اوررینجرز اہلکاروں کے لیے 10لاکھ روپے کے پیکیج کی منظوری دی گئی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز کی بربریت اور بے رحمانہ تشدد سے 172پولیس اہلکار زخمی ہوئے، بیشتر کی حالت نازک ہے۔ سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیر علاج زخمی اہلکاروں کی حالت دیکھ کر شرم آتی ہے کہ مارنے والے ہمارے لوگ ہیں۔
مریم نوازشریف نے کہا کہ زخمیو ں کو دیکھ کر پی ٹی آئی کے متشدد ورکرز کی بربریت کااندازہ ہوا، کیلوں والے ڈنڈوں اور رائفل کے بٹ سے جتھوں نے سیکیورٹی اہلکاروں کو الگ الگ کرکے مارا۔ پی ٹی آئی ورکرز کے ہجوم کے بے رحمانہ تشدد سے زیر علاج اہلکاروں کی کھوپڑیاں، ٹانگیں اور بازو فریکچرہوئے۔ ایس پی کو کیلوں والے ڈنڈو ں سے اس قدر بے رحمی سے مارا گیا کہ اس کی کھوپڑی اور برین ڈیمج ہوگیا اور آنکھ سوج گئی۔
انہوں نے کہا کہ زندگی میں کبھی ایسی بربریت اورظلم و تشدد کامظاہرہ نہیں دیکھا، پولیس اہلکار کو نزدیک سے گولی ماری جو اس کے جسم کے آر پار ہوگئی، پی ٹی آئی ورکرزکے تشدد سے شہید کانسٹیبل کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ پنجاب میں 10 ہزار تربیت یافتہ سیکیورٹی اہلکاروں کی انسداد فسادات کے لیے خصوصی فورس قائم کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ڈیرہ غازی خان اور میانوالی چیک پوسٹوں پر حملے بڑھ گئے ہیں، سیکیورٹی انتظامات بہتر بنائے جائیں۔ کابینہ نے پتنگ بازی کو ناقابل ضمانت قرار دینے کے لیے قوانین میں ترمیم اور پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی رولز 2024کی منظوری دی گئی۔ پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے باضابطہ قیام، پیرا کے لیے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہیئرنگ آفیسرز کے اختیارات دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ناکام بغاوت کے تمام ثبوت سامنے آگئے:عظمیٰ بخاری
کابینہ اجلاس میں ماحولیاتی تبدیلی اور سموگ کے خاتمے کے لیے سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور ان کی ٹیم کو شاباشی دی گئی، مریم نواز نے کہا کہ سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور ان کی ٹیم نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کیا۔
کابینہ نے بریفنگ دی کہ معروف ادارے ارتھ پیپل کے سروے میں 63فیصد لوگوں نے وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی کاوشوں کوسراہا ہے، پنجاب میں کاشتکاروں نے کسان کارڈ سے 25ارب روپے کے زرعی مداخل خرید لیے ہیں۔ کاشتکاروں نے کسان کارڈ کے ذریعے 16ارب روپے کی ڈی اے پی کھاد خریدی ہے۔
اس دوران مریم نواز نے کہا کہ پہلی مرتبہ پنجاب میں کھاد کی قلت ہوئی نہ نرخ بڑھے۔ تاہم، کابینہ نے پنجاب میں اپنی نوعیت کے پہلے اور منفرد منیارٹی کارڈ اور اس کے لیے فنڈز کی منظوری دی جس کے مطابق پنجاب بھر میں 15ہزار نادار اقلیتی خاندانو ں کو سہ ماہی امدادی رقم دی جائے گی۔
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ ارڑوہ نے گرو نانک کے جنم دن کے شاندار انتظامات پر وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سکھ یاتری پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے واپس گئے۔
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ننکانہ صاحب میں 3موٹل قائم کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت دی اور کابینہ نے وہیکل انسپیکشن اینڈ سرٹیفکیشن اسٹیشن کے قیام کے لیے بلاسود قرضوں کے پراجیکٹ اور پنجاب میں ہارس اینڈ کیٹل شو دوبارہ شروع کرنے کے علاوہ دیگر منصوبوں کی منظوری دے دی۔