(24نیوز)خیبرپختونخوا میں سال 2016 میں شروع کیے جانے والے صحت کارڈ پلس پروگرام کا دائرہ صوبے کی پوری آبادی تک بڑھا دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت اب ملک کے نجی و سرکاری ہسپتالوں میں کئی بیماریوں کا علاج جاری ہے جن میں امراض قلب، شریان، حادثات کی صورت میں علاج، ذیابیطس کی پیچیدگیوں، گردے کی پیوندکاری، مصنوعی بازو یا ٹانگ لگانا، کینسر، گردے اور مثانے کی بیماریاں، ڈائلیسز، چھاتی کے سرطان کی اسکریننگ، نیورو سرجری اور ای این ٹی سمیت کئی دیگر بیماریوں کا علاج شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق پروگرام ڈائریکٹر صحت کارڈ پلس ڈاکٹر ریاض تنولی نے کہاہے کہ خیبر پختونخوا عوام کو بیشتر بڑی بیماریوں کا بلامعاوضہ علاج کی سہولیات فراہم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے جہاں صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت صوبے کے 4 کروڑ افراد پر مشتمل 67 لاکھ خاندانوں کو مفت علاج کی سہولت میسر ہوں گی۔
واضح رہے کہ وزیر صحت خیبر پختونخوا تیمور سیلم جھگڑا نے کہا کہ صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت ایک خاندان کے تمام افراد کے لیے سالانہ 10 لاکھ روپے مقرر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پروگرام کے تحت اب تک 3 لاکھ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے جس پر مجموعی طور پر 9 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ ہو چکی ہے۔