(24نیوز)پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کپاس کی پیداوار میں پینتیس فیصد کی زبردست کمی ریکارڈ کی گئی، کاٹن جنرز فورم کے اعداوشمار کے مطابق کپاس کی پیداوار چوراسی لاکھ ستاسی ہزار گانٹھوں سے کم ہوکر چھپن لاکھ چہتر ہزار گانٹھیں رہ گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں کپاس کی پیداوار کبھی بھی موجودہ سطح پر نہیں آئی،کاٹن جنرز فورم چئیرمین احسان الحق کے مطابق کپاس کی پیداوار میں زبردست کمی ریکارڈ کی گئی ہے ، رواں سیزن کپاس کی پیداوار میں 35 فیصد کمی ہوگئی ہے۔اعداوشمار کے مطابق 31 جنوری 2021 تک روئی کی گانٹھوں کی آمد 56 لاکھ 71 ہزار تک رہی ، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے دوران84 لاکھ 87 ہزار بیلز کپاس کی پیداوار ریکارڈ کی گئی تھی ۔
ذرائع کے مطابق کاٹن جنرز فورم چئیرمین احسان الحق کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے کپاس کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے ،ساتھ ہی کپاس کی جگہ گنے کی پیداوار بڑھنے بھی ایک اہم وجہ ہے، انہوں نے کہا ہے کہ گنے کی فصل میں مسلسل اضافے سے کپاس کی پٹی کے وسیع رقبے کا صفایا ہوگیا ہے ، اعدوشمار کے مطابق اب تک ٹیکسٹائل ملوں نے 50 لاکھ 46 ہزار گانٹھوں کی خریداری کی ہے اوربرآمد کنندگان نے 70،200 سوتی بیلوں کو برآمد کیا۔کاٹن جنرز کے مطابق ملک بھر میں اب تک صرف 90 جننگ ملیں کام کر رہی ہیں۔