کاٹن کی پیداوارمیں کمی خطرے کی گھنٹی ہے ، شاہ محمود   قریشی

Feb 03, 2021 | 20:14:PM

(24 نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہم اتنی کپاس پیدا نہیں کر رہے جتنی کرنی چاہیے، کاٹن کی پروڈکشن میں کمی خطرے کی گھنٹی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کاٹن جینرز ایسوسی ایشن کی راونڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری صنعت کا دارومدار کپاس کی پیداوار پر ہے۔ خوردنی تیل اور لائیو سٹاک معیشت میں اہمیت حاصل ہے۔ جنوبی پنجاب ، سندھ اور بلوچستان میں کاٹن پیدا کی جا سکتی ہے۔ کاٹن کی زمین گنے کی طرف منتقل ہو رہی ہے، لوگ بددل ہوگئے ہیں، میں بھی کپاس کی کاشت پر کلیئر نہیں تھا اور نقصان اٹھایا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوالٹی کا بیج کسان کو نہیں ملے گا تو کاٹن میں بہتری نہیں آئے گی۔کچھ عرصہ پہلے بکنے والی لومز آج چل پڑی ہے۔ ہم اتنی کپاس پیدا نہیں کر رہے جتنی کرنی چاہیے، ہم بھارت سے کہیں زیادہ کپاس پیدا کرتے تھے۔  
انہوں نے کہا کہ کسان اور صنعت کے تمام شعبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ہمارا بڑا بحران ریسرچ کا ہے، ہم بیج کا انتظار کرتے تھے۔ آج وہ رونق نہیں ہے جو پہلے تھی۔ ہم چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت میں بہتری لائیں گے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ جب سے اٹھارویں ترمیم سے زراعت صوبوں کو گئی لیکن صوبوں میں زراعت کی بہتری کی طاقت نہیں رہی۔ مکئی کی کاشت میں بہتری آئی ہے آئندہ گندم میں بھی بہتری آئے گی۔ اگر صنعتکار کاشت کاروں کا ساتھ نہیں دیا تو کاٹن ختم ہو جائے گی باہر سے منگوانا مہنگی پڑے گی۔

مزیدخبریں