بھارت:مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں ریاستی انتخابات کےد وران آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ ،پولیس نے ایک مشکوک شخص کو گرفتارکرلیا ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اتر پردیش کے انتخابات کے سلسلہ میں جب اسد الدین اویسی میرٹھ سے دہلی کی جانب روانہ ہورہے تھے، تو جھجارسی ٹول پلازہ پر ان کے قافلہ پر فائرنگ ہوئی ۔ فائرنگ کرنے والے تین چار کی تعداد میں تھے ، جو فرار ہوگئے ۔یوپی پولیس نے فائرنگ کے واقعہ میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔اسد الدین اویسی نے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ کچھ دیر پہلے چھجارسی ٹول پلازہ پر میری گاڑی پر گولیاں چلائی گئیں ۔ چار راونڈ فائرنگ ہوئی ۔ تین چار لوگ تھے ، سب کے سب بھاگ گئے اور ہتھیار وہیں چھوڑ گئے ۔ میری گاڑی پنکچر ہوگئی ، لیکن میں دوسری گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے نکل گیا ۔ ہم سب محفوظ ہیں ۔ الحمدللہ ۔
I was leaving for Delhi after a poll event in Kithaur, Meerut (UP). 3-4 rounds of bullets were fired upon my vehicle by 2 people near Chhajarsi toll plaza; they were a total of 3-4 people. Tyres of my vehicle (in pic) punctured, I left on another vehicle: Asaduddin Owaisi to ANI pic.twitter.com/ksV6OWb57h
— ANI (@ANI) February 3, 2022
گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد اسد الدین اویسی نے میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے جہاں اس واقعہ کے بارے تفصیل سے بتایا تو وہیں انہوں نے الیکشن کمیشن سے اس واقعہ کی آزادانہ جانچ کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ کیوں ہوا، حملہ کرنے والے کون لوگ ہیں ، اس کے پیچھے کس کا دماغ ہے ، کس نے یہ سازش کی یہ جاننا انتہائی ضروری ہے ۔انہوں نے ریاستی اور مرکزی حکومتوں سے بھی اس معاملہ کی آزادانہ جانچ کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آخر یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ٹول گیٹ کے اوپر یہ لوگ چار چار راؤنڈ فائرنگ ایک موجودہ ممبر پارلیمنٹ پر کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:رچا چڈھا اور علی فضل کی شادی۔چرچے اور خرچے۔ نئی اپ ڈیٹ سامنے آگئی