(24 نیوز) بھارت میں ہندوانتہاء پسندی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ان ہندو انتہاء پسندوں کے شر سے مسلمان، سکھ، عیسائی حتیٰ کہ نچلی ذات کے ہندو بھی محفوظ نہیں ہیں لیکن مسلمانوں کو خاص طور پر عقائد اور مذہب کی بنیاد پر تعصب اور زیادہ تر تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔
اب بھارت میں مسلمان بچیاں حجاب لینے جیسے بنیادی حق سے بھی محروم ہیں اور ان کیخلاف طرح طرح کے اوچھے ہتھکنڈے آزمائے جاتے ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے ڈی ڈبلیو کی جانب سے بھارت میں حجاب پر پابندی کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ میں تفصیلات بیان کی گئی ہیں کہ کیسے بھارت میں طالبات کو اپنے بنیادی حقوق کیلئے حراساں کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مودی کے حمایت یافتہ ہندؤ انتہا پسند بے لگام، سرعام لوگوں کو مسلمانوں کیخلاف اکسانے لگے
بھارتی صوبے کرناٹکا میں معصوم مسلم بچیوں کے حجاب پہننے پر پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔
حجاب پر پابندی کا بھارت کے پاس کوئی جواز یا ضرورت نہیں مگر اس کے باوجود صرف مسلمان بچیوں کو پریشان کرنے کیلئے ایسے قوانین بنائے جارہے ہیں۔
بھارت میں مقیم مسلمان بچیوں کے مطابق حجاب پر پابندی کی وجہ شدت پسند ہندو عناصر اور مردانہ نظام کی سرپرستی ہے۔
سیکولر بھارت کے چہرے سے نقاب سرک رہا ہے ایک دن آئے گا جب بھارتی سرکار پوری طرح بے نقاب ہوجائے گی، ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی جبر کے ذریعے وہاں کی مسلمان آبادی کے بنیادی حقوق صلب کیے جاچکے ہیں تو دوسری جانب خود بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے۔