(24 نیوز) امریکی محکمہ دفاع نے پاکستانی نژاد امریکی ماجد خان کو گوانتاناموبے کے حراستی مرکز سے بیلیز منتقل کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گوانتاناموبے میں قید ماجد خان کو 2 گھنٹے کی پرواز کے ذریعے بیلیز پہنچایا گیا جہاں انہیں مقامی حکام کے حوالے کیا گیا۔
ماجد خان کو فروری 2012ء میں ملٹری کمیشن نے قصور وار قرار دیا گیا تھا۔ ماجد خان کو 2021ء میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، انہوں نے اپنی سزا پوری کرلی۔
ماجد خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مجھے زندگی میں دوسرا موقع دیا گیا ہے اور میں اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کیخلاف بیانات،الہان عمر امور خارجہ کمیٹی کی رکنیت سے فارغ
ماجد خان نے کہا کہ میں اللہ سے اور جن لوگوں کو میں نے تکلیف پہنچائی ان سے معافی مانگتا ہوں۔
سیکرٹری آف ڈیفنس آسٹن نے گزشتہ سال 22 دسمبر کو ماجد خان کو بیلیز کی حکومت میں منتقل کرنے کے اپنے ارادے سے کانگریس کو مطلع کیا تھا اور بیلیز کے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت میں بتایا کہ ہم نے ذمہ دارانہ منتقلی کیلئے تقاضے پورے کرلیے ہیں۔
امریکا کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد کی آبادی کو ذمہ دارانہ طور پر کم کرنے اور بالآخر گوانتاناموبے کی سہولت کو بند کرنے پر مرکوز امریکی کوششوں کی حمایت کیلئے بیلیز کی حکومت اور دیگر شراکت داروں کی آمادگی کو سراہتا ہے۔
امریکا کے مطابق گوانتانامو بے میں اب بھی 34 قیدی موجود ہیں، جن میں سے 20 یہاں سے منتقلی اور 3 جائزہ بورڈ کیلئے اہل ہیں، 9 قیدی فوجی کمیشن کے عمل میں شامل ہیں جبکہ 2 کو سزا سنائی جاچکی ہے۔