پیرس اولمپکس 2024: چالیس ممالک گیمز کا بائیکاٹ کرسکتے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پولینڈ کے وزیر کھیل اور سیاحت کامل بورٹنیکزک نے کہا ہے کہ روس اور بیلا روس کے کھلاڑیوں کو شرکت کی اجازت دینے سے 40 ممالک اگلی اولمپک گیمز کا بائیکاٹ کرسکتے ہیں جس سے پورا ایونٹ بے معنی ہو جائے گا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولش وزیر کھیل نے کہا کہ میرے خیال میں 10 فروری کو ہونے والی میٹنگ سے قبل انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ( آئی او سی ) کے منصوبے پر بلاک کی حمایت کرنے کیلئے برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سمیت 40 ممالک کا اتحاد بنانا ممکن ہوگا۔
BREAKING :#BNNPoland Reports
— Gurbaksh Singh Chahal (@gchahal) February 2, 2023
According to Kamil Bortniczuk, minister of sport and tourism for Poland, up to 40 nations could boycott the upcoming Olympic Games, rendering the entire tournament meaningless.#olympics #poland #Paris pic.twitter.com/KiIaqwhM8F
بورٹنیکزک نے مزید کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اولمپکس سے پہلے ہمیں سخت فیصلوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور اگر ہم گیمز کا بائیکاٹ کرتے ہیں تو ہم جس اتحاد کا حصہ ہوں گے وہ گیمز کے انعقاد کو بے معنی بنانے کیلئے کافی مضبوط ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: 2027ء کے فٹبال ایشیاء کپ کی میزبانی سعودی عرب کرے گا، اے ایف سی
قبل ازیں لتھوانیا، ایسٹونیا اور لٹویا کی جانب سے بھی آئی او سی کے منصوبے کو مشترکہ طور پر مسترد کردیا گیا ہے جس کے تحت روسی اور بیلاروسی ایتھلیٹس کو اولمپکس 2024ء میں شرکت کی اجازت دینے کا کہا گیا۔
دوسری جانب آئی او سی کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملک کی جانب سے اولمپکس کا بائیکاٹ صرف کھلاڑیوں کو ’سزا‘ دے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یوکرین نے بھی دھمکی دی تھی کہ اگر اولمپکس 2024ء میں روسی یا بیلا روسی کھلاڑیوں کو شرکت کی اجازت دی گئی تو ایونٹ کا بائیکاٹ کردیا جائے گا۔