(24نیوز)کمشنر لاڑکانہ نے یو ایس ایڈ تھیلوں سے متعلق وائرل ویڈیو سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ کو انکوائری رپورٹ پیش کردی۔
یو ایس ایڈ سے باردانہ کے استعمال کا معاملہ زیر تفتیش ہے جسے سنجیدگی سے لیا جارہا ہے،اسسٹنٹ کمشنر لاڑکانہ کی سربراہی میں ایس آئی پی اور ڈبلیو ایف پی کے نمائندوں پر مشتمل انکوائری ٹیم تشکیل دی گئی ہے ،ٹیم معلوم کر رہی رہے کہ خالی تھیلوں کو اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے میں کون ملوث ہے؟۔
یکم فروری کو لاڑکانہ کےایک دکان پر یو ایس ایڈ کے تھیلوں میں چاول فروخت کی ویڈیو وائرل ہوئی،جانچ کے بعد دکان کے مالک کیخلاف کارروائی کی گئی ،مختیارکار لاڑکانہ کی جانب سے فوری طور پر دکان کو سیل کر دیا گیا ۔
مذکورہ معاملے کی غیر جانبدارانہ انکوائری ہونے تک باردانہ کی فروخت بند کر دی گئی،ڈی سی لاڑکانہ کے ترجمان مطابق اسسٹنٹ کمشنر لاڑکانہ نے فیکٹ فائنڈنگ کی ہے،فیکٹ فائنڈنگ کے دوران دکاندار کو بلایا گیا جس نے بتایا محمد سلیم نامی دکاندار سے باردانہ (خالی تھیلے) خریدے،دکاندار کے پاس رسیدیں موجود ہیں جو اس نے بطور ثبوت پیش بھی کیں،محمد سلیم نے انکشاف کیا کہ وہ وقتاً فوقتاً مختلف مزدوروں سے باردانہ کے تھیلے خریدتا رہا۔
ایس آئی ایف این جی او نے ورلڈ فوڈ پروگرام اور یو ایس ایڈ کے تعاون سے سیلاب متاثرین میں راشن تقسیم کیا،ضلع لاڑکانہ کی 11 یو سیز اور دیگر اضلاع میں 22000 خاندانوں میں راشن بیگز تقسیم ہو چکے ہیں ۔