اقلیتی برادری کے100 سےزائد افراد محکمہ تعلیم کاحصہ ،حکومت پنجاب کا احسن اقدام
Stay tuned with 24 News HD Android App
(سہیرہ علیشبہ)جنوبی پنجاب میں اقلیتی برادری کے 100سے زائد افرادمحکمہ تعلیم کاحصہ ہیں،ان افراد کا کہنا ہے کہ اقلیتی برادری کومحکمہ تعلیم میں نوکریاں فراہم کرنا حکومت پنجاب کا احسن اقدام ہے,اس سے دنیا بھرمیں بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام پھیل رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب میں اقلیتی برادری کے100 سےزائد افراد محکمہ تعلیم کاحصہ ہیں،جبکہ محکمہ اقلیتی برادری کےاساتذہ کو بھرپور عزت دیتا ہے،اساتذہ اقلیتی برادری نے اس متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں برابرکا شہری سمجھنےپرپنجاب حکومت کےمشکور ہیں،اوپننگ پی ٹی سی کے مطابق جنوبی پنجاب کے سرکاری سکولوں میں اقلیتی برادری کے500 بچے زیرتعلیم ہیں۔
سکول پرنسپل نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کوبھی برابرکےمواقع فراہم کئےجاتے ہیں،محکمہ تعلیم جنوبی پنجاب میں اقلیتی برادری کے100سےزائد افراد گریڈ 14 ،16 ، 17اور 18 میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں، یہ لوگ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت مقابلے کا امتحان پاس کر کےسکولز اور دفاتر میں اپنی ڈیوٹی اداکر رہےہیں،ان میں سے 60اساتذہ ہیں، جنہیں محکمہ کی طرف سے بھرپور عزت دی جاتی ہے،جو بھائی چارے کی ایک بہترین مثال ہے۔
یاورشکیل منظورآباد ملتان کےسکول میں سائنس اور انگریزی پڑھاتےہیں،جن کاتعلق ہندوبرادری سے ہے، جبکہ مسیحی برادری کے ذیشان جاوید ریاضی کےاستادہیں، ان اساتذہ کاکہناہےکہ ہم حکومت پنجاب کےمشکورہیں کہ وہ انہیں برابرکاشہری سمجھیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں غیر قانونی افغان مہاجرین کو مزید قیام کی اجازت مل گئی
خیال رہے کہ جنوبی پنجاب کے سرکاری سکولوں میں اقلیتی برادری کے500 بچے زیرتعلیم ہیں، جنہیں اسلامیات کی جگہ اخلاقیات بطور اختیاری مضمون پڑھانےکابندوبست کرنامحکمہ ایجوکیشن کی ذمہ داری ہے۔ ان بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں مفت تعلیم فراہم کرنا اور کلاس میں ساتھیوں و اساتذہ کا ہر مشکل میں مدد کرنابہترین اقدام ہے،جو ان میں آگے بڑھنے کا حوصلہ پیدا کرتا ہے۔