غصہ اور تناؤ پر قابو پانے کے مؤثر طریقے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) آج کل دل کی بیماریوں میں اضافہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ہماری زندگی کے معمولات اور طرزِ زندگی میں تبدیلیاں ہیں۔ تیز رفتار زندگی، کم نیند، زیادہ فاسٹ فوڈ، ورزش کی کمی، اور ذہنی دباؤ، یہ تمام عوامل دل کی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا رہے ہیں۔ ہارٹ اٹیک اور ہارٹ فیل کی شکایات صرف بڑھتی عمر والوں میں نہیں بلکہ جوان نسل میں بھی سامنے آ رہی ہیں، جس کی وجہ سے صحت کے حوالے سے احتیاط اور تندرستی کے اصولوں کو اپنانا بہت ضروری ہے۔
دل کی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے ایک متوازن غذا، باقاعدہ ورزش، اور ذہنی سکون بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، غصے اور ذہنی دباؤ کو کنٹرول کرنا بھی دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے اہم ہے۔
آج کی مصروف زندگی میں لوگ زیادہ تناؤ میں رہنے لگے ہیں۔ بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آنا یا دن بھر چڑچڑا پن ایک عام رویہ بن گیا ہے۔ سماجی طور پر نامناسب ہونے کے علاوہ، یہ آپ کی ذہنی صحت کے لیے بھی بہت منفی ثابت ہو سکتا ہے۔ لمبے عرصے تک غصے پر قابو نہ پانا یا ذہنی تناؤ بتدریج جسمانی صحت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔
مسلسل غصہ اور تناؤ دل کے لیے نہ صرف خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں بلکہ یہ خون کی نالیوں پر منفی اثرات بھی مرتب کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم ان منفی جذبات پر قابو پانے کی کوشش کریں اور اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کا خیال رکھیں تاکہ کسی بھی سنگین بیماری سے بچا جا سکے۔
ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ اگر آپ زیادہ غصہ کرتے ہیں یا تناؤ کا شکار رہتے ہیں تو یہ آپ کے بلڈ پریشر پر برا اثر ڈال سکتا ہے۔ جب آپ غصے یا پریشانی میں ہوتے ہیں، تو آپ کے جسم میں ایڈرینالین اور کورٹیسول جیسے ہارمونز کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو بلڈ پریشر کو بڑھا دیتے ہیں اور دل کو زیادہ محنت کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ اس سے دل پر اضافی دباؤ پڑتا ہے اور دل کے مسائل کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، تناؤ اور غصہ نیند کی خرابی کا سبب بھی بن سکتے ہیں، جو مزید بلڈ پریشر اور دل کی صحت پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔ اگر آپ اپنے غصے اور تناؤ کو کنٹرول نہیں کرتے، تو ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہو سکتے ہیں، جو دل کے ساتھ ساتھ گردے کی خرابی جیسے دیگر سنگین مسائل کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ ان مسائل سے بچنے کے لیے احتیط سے کام لیں۔
غصے اور تناؤ پر قابو پانے کے کچھ موثر طریقے سیکھیں
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ غصے اور تناؤ پر قابو پانے کے لیے کچھ آسان طریقے ہیں جنہیں آپ اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کر سکتے ہیں۔
اپنئ معمولات میں ورزش، مراقبہ اور یوگا شامل کریں۔ اس کے علاوہ سریلی موسیقی سننا اور اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنا بھی آپ کو سکون دے سکتا ہے۔ اگر آپ کو لگے کہ مسئلہ کم نہیں ہو رہا تو کسی اچھے ماہر نفسیات سے رجوع کریں، وہ آپ کی حالت کو بہتر کرنے میں مدد کرے گا۔
سانس لینے کی مشقیں
غصے یا تناؤ کے دوران سانس کی مشقیں کرنا بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ جب بھی وقت ملے گہری سانس لیں اور پھر آرام سے سانس چھوڑیں۔
اگر آپ کہیں اکیلے بیٹھے ہوں اور منفی خیالات آنے لگیں تو اپنے دماغ کو پرسکون رکھنے کے لیے گہری سانسیں لینے کی کوشش کریں۔ اپنی ناک سے سانس لیں اور منہ سے سانس باہر نکال دیں۔ یہ مشق کم از کم 10 بار دہرائیں۔ اس سے آپ کے دماغ کو سکون ملے گا اور تناؤ کم ہو گا۔
کھینچنے والی ورزشیں
کھینچنے والی ورزشیں جیسے کہ گردن اور کندھے کے رولز آپ کے جسم میں تناؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ یہ نہ صرف آپ کے جسم کو سکون دیتی ہیں بلکہ ذہنی تناؤ کو بھی کم کرتی ہیں۔
تحریر کریں
اگر آپ غصے یا پریشانی میں ہیں تو لکھنا ایک اچھا طریقہ ہو سکتا ہے۔ اپنے خیالات کو نوٹ کریں یا ایسی چیزیں لکھیں جو آپ کو خوش کرتی ہیں اپنے خیالات اور احساسات کو لکھنے سے آپ کو اپنے جذبات کو سمجھنے اور خود کو بہتر محسوس کرنے میں مدد ملے گی۔
اپنے پیاروں سے بات کریں
ہم سب کی زندگی میں ایسے دوست یا خاندانی ممبر ہوتے ہیں۔ جن کے ساتھ ہم کھل کر بات کرسکتے ہیں یا دل کا بوجھ ہلکا کر سکتے ہیں۔
جب آپ کسی مسئلے پر دباؤ محسوس کریں یا کسی سے ناراض ہوں تو کسی اپنے سے بات کریں جس پر آپ کو اعتماد ہو۔ مسئلہ کا اشتراک کرنے سے آپ کو ذہنی سکون ملے گا اور اس سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
چہل قدمی کریں
جب آپ بہت زیادہ تناؤ میں ہوں تو چہل قدمی کرنا ایک اچھا حل ہے۔ تیز چلنا کورٹیسول کی سطح کو کنٹرول میں رکھتا ہے اور آپ کو بہتر محسوس کرنے میں مدد دیتا ہے۔ کھلی ہوا میں سیر کرنے سے آپ کا ذہن بھی صاف ہوتا ہے۔