مچھ میں دہشتگردی، 11کان کن اغوا کے بعد قتل، ورثا کاسڑک پر لاشیں رکھ کر احتجاج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)بلوچستان کے علاقے مچھ کی کوئلہ فیلڈ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا،دہشتگردوں نے کوئلے کی کان میں حملہ کرکے کام کرنے والے 11 کان کنوں اغوا کیا اور پھر پہاڑوں پر لے جاکر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب نامعلوم افراد کوئلے کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو اغوا کرکے پہلے پہاڑوں پر لے گئے اور پھر ان پر فائرنگ کردی۔ واقعے کے بعد مسلح افراد نامعلوم سمت فرار ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، انتظامیہ، اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ واقعے میں کم از کم 11 کان کن جاں بحق ہوگئے ہیں، لاشوں کو مچھ کے سرکاری ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔ڈی سی مچھ مراد کاسی کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس کاعمل شروع کردیا ہے۔
سانحہ مچھ کےخلاف مغربی بائی پاس پر 6 گھنٹے سے زائد دھرنا جاری رہا، احتجاجی دھرنے میں ہزارہ برادری کی بڑی تعداد موجودتھی، مظاہرین نے ٹائر جلا کر مغربی بائی پاس شاہراہ بلاک کی ہوئی تھی۔انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا اورمچھ میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے کان کنوں کی میتیں ہزارہ ٹاؤن میں امام بار گاہ ولی عصر پہنچادی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے مچھ واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس المناک واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے کارروائی کی جائے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران بلوچستان میں دہشتگرد ی کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ چند روز قبل آواران میں ایف سی کے 7 اہلکاروں کو شہید کردیا گیا تھا۔