(24نیوز)وفاقی وزیراسدعمر نے کہا ہے کہ مقتول اسامہ ستی نے ہمارے ساتھ آئی ایس ایف میں کام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مقتول اسامہ کے والد کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج انکوائری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پوری کوشش کریں گے کہ لواحقین کے تحفظات دور کریں۔
صحافیوںسے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وفاق میں اس طرح کے واقعے سے اپنے بچوں کی حفاظت پر بھی ذہن کھٹک گیا ہے۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ شواہد سے ظاہر ہے کہ بے گناہ بچے کو قتل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کی حفاظت کیلئے انصاف ضرور ہو گا۔
وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی کہ انکوائری شروع ہو گئی ہے اور دو سے تین دن میں مکمل بھی ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ واضح نظر آ رہا ہے کہ اسلام آباد میں معصوم بچے کا قتل ہوا ہے۔وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کے حوالے سے فیصل سلطان سے بات کروں گا۔ انہوں نے انتہائی حیرانی سے استفسار کیا کہ شہریوں کی حفاظت کیلئے معمور اہلکار ہی گولیاں برسانے لگے ہیں۔
اسامہ کے والد چاہتے ہیں کہ ہائیکورٹ کے جج انکوائری کریں، اسد عمر
Jan 03, 2021 | 22:43:PM