افغان طالبان حقیقت ،تحریک طالبان پاکستان فتنہ ہے: بلاول
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیلاب قیامت سے پہلے قیامت ہے،جو گزر گئی ،فوج نے سیلاب متاثرین کی بہت مدد کی ۔ تحریک طالبان افغانستان حقیقت اور تحریک طالبان پاکستان فتنہ ہے۔
دادو میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے 2010 کا سیلاب دیکھا مگر 2022 کے سیلاب نے سب کچھ متاثر کیا، سیلاب کی وجہ سے لوگ آج بھی مشکل میں ہیں، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہمیں کچھ وقت ضرور درکار ہوگا مگر عزم ہمارا پختہ ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی کے بعد انہیں گھر بنا کر بھی دیئے جائیں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پاکستان کا موقف دنیا بھر میں پیش کیا، سیلاب متاثرین کی بحالی،گھروں کی تعمیر اور نقصانات کے ازالے کے لیے ورلڈ بینک سے رقم منظور کروائی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے سیلاب متاثرین کے لئےکئی پروگرامز شروع کیےہیں، سندھ حکومت کی ملکیت زمین پر رہنے والوں کو اس کا مالک بنادیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کوویڈ کے دوران ساری چیزیں بھول کر ہم نے عمران خان سے کہا کہ آپ وزیر اعظم ہیں ہم آپ کے ساتھ ہیں، سیلاب کی صورت حال میں ہمارے سیاسی حریف نے سندھ ، جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا اور کوہستان و گلگت بلتستان میں مدد کرنے کے بجائے اپنی سیاست جاری رکھی۔ ملک میں سیلاب کی صورتحال تھی مگر پی ٹی آئی کا لانگ مارچ چلتا رہا۔
ایم کیو ایم پاکستان سے اختلافات پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر ہم نے کافی چیزیں حاصل کی ہیں، ہمارے آپس میں اختلافات رہے ہیں اور رہیں گے، لیکن میں چاہتا ہوں کہ ہم اختلافی معاملات نہ ڈھونڈیں بلکہ یہ دیکھیں کہ کون سی چیزوں پر ہم مل کر کام کرسکتے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہمارا معاہدہ ہے، ہماری کوشش ہے کہ بلدیاتی نظام جتنا بناسکتے ہیں اتنا مضبوط کریں، ان کے ایشوز پر بات کرنے کے لیے تیارہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے سیاسی نقصان کی فکر نہیں، الیکشن ہوتے رہتے ہیں اور اس میں ہار جیت بھی ہوتی رہتی ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ انتطامی معاملات پریشان کن ہیں۔ ہمیں پارٹی کے اندر سے دباؤ ہے، سندھ میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی الیکشن ہوگئے لیکن وہ حلف ہی نہیں لے سکے، اگر وہ حلف لیتے تو سیلاب زدہ علاقوں میں اپنے لوگوں کی مدد کرسکتے تھے۔
ضرور پڑھیں :توبہ توبہ اتنی گندی بات!!
دہشت گردی سے متعلق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب اپنی قومی سلامتی کے خلاف فیصلے کئے جارہے تھے اس وقت بھی ہم نے آواز اٹھائی تھی۔ پوری دنیا مل کر افغانستان میں جو کام نہیں کرسکتی تھی ہم نے وہ کام کیا، ہم نے وزیرستان، سوات اور کراچی میں دہشتگردوں کا صفایا کیا۔جنگ جینتے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ دہشتگرد کے ساتھی قیدیوں کو کسی سے پوچھے بغیر آزاد کریں گے، کون سا ملک یہ کرتا ہے؟ تحریک طالبان افغانستان حقیقت اور تحریک طالبان پاکستان فتنہ ہے۔ یہ دہشتگرد جب جیل سے رہا ہوئے تو ہم نے کہا کہ یہاں آجائیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جیتنے کے بعد اے پی ایس واقعے میں ملوث افراد کو قید سے رہا کیا گیا، عمران خان نے ہمارے شہداءکے خون پر سمجھوتہ کیا، جو ہمیں امپورٹڈ کہتا ہے وہ دہشت گردی کو امپورٹ کررہا تھا، آج پی ٹی آئی کے نمائندےطالبان کو بھتہ دے رہے ہیں، عمران خان نے اپنے ہی وعدے توڑے، جس سے ہم دیوالیہ ہونے کی دہلیز پر پہنچ گئے۔ وزیر اعظم اور ان کی ٹیم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، حکومت کے فیصلوں کا بوجھ عوام کو مہنگائی کی صورت میں اٹھانا پڑ رہا ہے۔