انسانی لاشوں کی اب کھاد بنے گی, قانون منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) امریکی ریاست نیویارک میں انسانی لاش کو کھاد میں تبدیل کرنیکا قانون منظور کردیا گیا ہے۔
موت کے بعد انسانی جسم کو کمپوسٹ بنانے کے عمل کو قدرتی سڑن کے نام سے جانا جاتا ہے جس کے دوران انسانی جسم کو موت کے بعد کم از کم ایک ماہ تک مخصوص مرکبات والے کنٹینر میں رکھا جاتا ہے۔اس کے ذریعے انسانی جسم قدرتی مٹی میں تبدیل ہو جاتا ہے بعد میں یہ مٹی اس کے پیاروں کو دی جاتی ہے جو پودوں، درختوں اور سبزیوں کو اگانے میں مدد دیتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ عمل کسی شخص کو جلانے یا مٹی میں دفن کرنے سے زیادہ ماحول دوست سمجھا جاتا ہے۔نیویارک پوسٹ مارٹم کمپوسٹنگ کی اجازت دینے والی چھٹی امریکی ریاست ہے، جب کہ واشنگٹن 2019 میں اسے قانونی حیثیت دینے والی سب سے پہلی امریکی ریاست تھی۔