(24 نیوز) سندھ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ چند صارفین کی ویڈیوز کی سزا 99 فیصد صارفین کو نہیں دی جاسکتی،قابل اعتراض مواد سے متعلق 5 جولائی تک شکایتیں نمٹا دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ درخواست گزار نے گمراہ کن حقائق بتا کر عدالت سے حکم امتناعی لیا ، درخواست گزار نے 14 جون کو شکایت جمع کرائی، ایل جی بی ٹی سے متعلق پی ٹی اے نے 22 جون کو ہی ایکشن لیا تھا۔
پی ٹی اے نے 22 جون ہی کو ہیش ٹیگ اور اس سے ملتی جلتی ویڈیوز بلاک کیں۔پی ٹی اے نے ایل جی بی ٹی سے متعلق 224 اکاوئنٹس کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کرا دیں۔
پی ٹی اے نے موقف اپنایا کہ22 جون کو ایکشن لیا مگر ہائی کورٹ سے 28 جون کو حکم امتناعی لے لیا گیا، ہمیں نوٹس جاری کئے بغیر عدالت حکم امتناعی نہیں دے سکتی تھی۔
پاکستان میں ٹک ٹاک صارفین کی تعداد ایک کروڑ 65 لاکھ ہیں، چند صارفین کی ویڈیوز کی سزا 99 فیصد صارفین کو نہیں دی جاسکتی،قابل اعتراض مواد سے متعلق 5 جولائی تک شکایتیں نمٹا دیں گے۔
ٹک ٹاک پابندی سے متعلق فیصلہ واپس لیا جائے، موقف کے بعد عدالت نے حکم امتناعی واپس لے لیا ٹک ٹاک کیس کی سماعت 8 جولائی تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں:طلبا کیلئے اہم خبر، فرسٹ ائیر کے امتحانات ملتوی