(24 نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے نو ماہ میں 3 ارب ڈالر ملیں گے، پہلی قسط جولائی میں ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی ہوگی، ڈیل کوئی فخر کی بات نہیں، سنبھلنے کا موقع ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جن چیلنجز سے گزشتہ 15 ماہ سے ہمارا واسطہ ہے ہم اپنی حکومت کی بقیہ مدت میں بہتری لانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پروگرام پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کچھ دن پہلے بے پناہ کاوشوں کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ منطقی انجام کو پہنچا اس کے لیے کابینہ کے تمام معزز اراکین کو اور خاص طور پر وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو اور متعلقہ وزارتوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بڑی کاوشوں کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ نو ماہ کا اسٹینڈ بائے معاہدہ ہوا اور ان نو ماہ میں پاکستان کو 3 ارب ڈالر ملیں گے، جولائی میں پہلی قسط 1.1 ارب ڈالر کی ہوگی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سفارتی محاذ پر بہت محنت کی ہے جبکہ آئی ایم ایف سربراہ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے بھرپور تعاون کیا۔
یہ بھی پڑھیے: سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کب وطن واپس لوٹیں گے، فیصلہ ہوگیا
انہوں نے کہا کہ بطور ایک سیاستدان اور وزیراعظم کے یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ گزشتہ کچھ ماہ میں چین نے 5 ارب ڈالر کی مدد کی ہے جس میں بیرونی کمرشل بینکوں کے پیسے واپس کیے گئے۔ مشکل وقت میں چین نے پاکستان کی بھرپور مدد کی جس کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے، اگر آئی ایم ایف معاہدے سے قبل یہ 5 ارب ڈالر نہ ملتے تو معاملہ کچھ اور ہوتا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سویڈن میں جو واقعہ پیش آیا ہے پوری مسلم امہ، پاکستانی قوم اس کی بھرپور شدت سے مذمت کرتی ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ مجرموں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی ایسے دلخراش واقعات پیش آچکے ہیں اور اس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سویڈن میں بسنے والے مسلمانوں کے خلاف نفرت کا جو بیانیہ بنایا گیا ہے اس کی پاکستانی حکومت نہ صرف بھرپور مذمت کری ہے بلکہ سویڈن حکومت سے مطالبہ کرتی ہے وہ ان واقعات کا بھرپور نوٹس لے۔