(کلیم اختر) پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مضرِ صحت دودھ فروخت کرنے والی دکانوں کو سیل کر کے ان کے لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
صوبائی دارلحکومت لاہور میں ایک ہزار سے زائد دکانیں روزانہ ایک ہزار لیٹر دودھ اوسطً فروخت کرتی ہیں۔ شہر میں روزانہ ہزاروں لیٹر کھلا دودھ کہاں سے اورکیسے آتا ہے؟ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے جائزہ لینا شروع کر دیا۔ اب دودھ فروشوں کی مدد سے مال مویشی کی تعداد کا جائزہ لینے کیلئے گوالوں تک پہنچا جائے گا ۔ نقلی دودھ فروخت کرنے والی دکانوں کو سیل کر کے ان کے لائسنس منسوخ کردیےجائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکٹرونک چلاننگ میں نصف سنچری کرنے والی گاڑی پکڑی گئی، بھاری جرمانہ عائد
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلا دودھ فروخت کرنے والی دکانوں کا ڈیٹا اکٹھا کرلیاہے۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے دودھ فروشوں کی مدد سے دودھ سپلائی کرنے والے تمام گوالوں تک پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مقدمات درج ہونے کے باوجود متعلقہ دکاندار اور گوالوں کی جانب سے مضرِ صحت دودھ بنانے پر اشتہاری قرار دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔
ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی راجہ جہانگیر کا کہناہے مختلف شہروں سے لاہور میں ایک ہزار لیٹر سے زائد دودھ سپلائی کرنے والے گوالوں کو چیک کیا جائے گا، نقلی دودھ فروخت کرنے والی دکانوں کو سیل کرکے ان کے لائسنس منسوخ کیےجائیں گے، لاہور سے شروع ہونے والے اس کریک ڈاؤن صوبہ بھر تک وسعت دیں گے۔