وفاقی حکومت کا پاکستان سٹیل ملز کو بند کرنے کا فیصلہ 

Jul 03, 2024 | 21:16:PM
وفاقی حکومت کا پاکستان سٹیل ملز کو بند کرنے کا فیصلہ 
کیپشن: پاکستان سٹیل ملز، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(وقاص عظیم)وفاقی حکومت نے پاکستان سٹیل ملز کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

سیکرٹری صنعت و پیداوارنے کہاہے کہ سندھ حکومت پاکستان سٹیل ملز کی جگہ پر اپنی سٹیل ملز لگائے گی،وزارت صنعت و پیداوار نے 700 ایکڑ سندھ حکومت سٹیل ملز کو دینے کی پیشکش کی ہے،گزشتہ سال پتہ چلا کہ اس کا کوئی خریدار موجود نہیں ہے،700 ایکڑ کے علاوہ زمین صنعتی مقاصد کیلئے استعمال کی جائے گی۔

حکومتی اور کمرشل بنکوں سے قرض پر سود کی مد میں سٹیل ملز کا سالانہ خرچ 17 ارب ہونے کا انکشاف ہوا ہے،سی ایف او کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں سٹیل ملز 103 ارب روپے قرضوں پر سود کی مد میں ادا کر چکی،سٹیل ملز نے 104 ارب حکومتی قرض اور 38 ارب نیشنل بنک کا قرض ادا کرنا ہے۔

سینیٹر عون عباس بپی کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت وپیداوار کا اجلاس ہوا،جس میں سٹیل ملز سے متعلق بریفنگ دی گئی،چیف فنانشل آفیسر نے کہاکہ پاکستان سٹیل ملز منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثہ جات کی ویلیو 860 ارب روپے ہے،منقولہ اثاثہ جات کی ویلیو 2 ارب 12 کروڑ، غیرمنقولہ اثاثہ جات کی ویلیو 858 ارب ہے، 

چیف فنانشل آفیسر عارف شیخ کا مزید کہناتھا کہ پاکستان سٹیل ملز کی اٹھارہ ہزار ایکٹر کی ویلیو 622 ارب روپے ہے، 10 ہزار ایکڑ پر ملز پلانٹ، 8 ہزار ایکڑ رہائشی قالونیوں میں استعمال میں ہے، پاکستان سٹیل ملز کی 5 سو وہیکلز میں سے 358 قابل استعمال ہیں،پاکستان سٹیل ملز ملازمین کا سالانہ تنخواہوں کا حجم 3.1 ارب روپے ہے،گزشتہ دس برسوں میں سٹیل ملز ملازمین کو تنخواہوں کی میں 32 ارب روپے ادا کیے گئے۔عارف شیخ کا مزید کہناتھا کہ گزشتہ دس برسوں میں سٹیل ملز میں 7 ارب روپے کی گیس استعمال ہو چکی،سیاسی بھرتیاں، ملازمین کو مستقل کرنا پاکستان سٹیل ملز کو لے ڈوبی۔

حکام سٹیل ملز نے کہاکہ 2010 میں اس وقت کی حکومت نے 4500 ملازمین کو مستقل کرنے کا کہا، 2010 میں ساڑھے 4 ہزار ملازمین کو مستقل کرنے سے لاگت میں 2 ارب کا اضافہ ہوا،سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہاکہ سندھ گورنمنٹ اب سٹیل ملز چلانے کیلئے نیا پلانٹ قائم کرے گی،سٹیل ملز کی زمین میں سے ساڑھے چار ہزار ایکٹرسپیشل اکنامک زونز کو لیز پر دیا جائے گا۔