موجودہ پالیسی کے تحت اگلے 13 ماہ بھی بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر نہیں نکل سکتے ،فوادچودھری

Jul 03, 2024 | 22:26:PM

(طیب سیف)سابق وزیر فوادچودھری نے کہا ہے کہ ہر ایک کو پتہ ہے بانی چیئرمین کے اوپر مقدمات جعلی ہے،اس حکومت میں کوئی اخلاقیات نہیں ہے ،یہ حکومت  سیاسی،قانونی ہر جنگ ہار گئی ہے،اپنی سیاسی حکمت عملی کے ذریعے حکومت کو مجبور کرینگے تو بانی چیئرمین کی رہائی ممکن ہوگی،موجودہ پالیسی کے تحت اگلے 13 ماہ بھی بانی چیئرمین پی ٹی آئی جیل سے باہر نہیں نکل سکتے ۔

فواد چودھری نے صحافیوں سے ملاقات میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن نے حکومت کو مجبور کرنا ہے کہ وہ آپ سے بات کرے،یہ حکومت سیاسی ، اخلاقی اور قانونی اعتبار سے ہار چکی ہے،اب بس فزیکلی حکومت لینا باقی رہ گیا ہے،ان کاکہناتھا کہ ہمارے لڑائی فوج سے بطور ادارہ نہیں ہے ،ہمارا اختلاف چند شخصیات سے تھا یہی بانی چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں،ہم بندوق نہیں اٹھا سکتے ہم نے اس کا سیاسی حل نکالنا ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ میں نے جیل سے نکل کر اسد قیصر سے فون پر بات کی کہ ہمیں مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرکے الائنس قائم کرنا چاہئے، جیل میں بیٹھے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو بہترین مشورہ اور معلومات چاہئے،موجودہ قیادت بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو نہ کوئی مشورہ دے سکتی ہے نہ یہ معلومات صحیح پہنچا رہے ہیں،انہوں نے احتجاج کا موقع ضائع کردیا 9فروری کو احتجاج کرنا بنتا تھا ۔

فوادچودھری نے کہاکہ لیاقت چٹھہ کے پیچھے پوری پارٹی کو کھڑے ہونا چاہئے تھا،لیاقت چٹھہ کے بیان کو صحیح طریقے سے ٹیکل نہیں کیا گیا، لیاقت چٹھہ کے بیان کے بعد ہمیں الیکشن کمیشن کو فٹبال بنادینا چاہیے تھا،اس قیادت میں صلاحیت نہیں ہے،چند افراد احتجاج کرتے ہیں وکلاء اپنی ضمانت کروا لیتے ہیں،اس طرح کے احتجاج سے غریبوں کو مار پڑے گی،ان کاکہناتھا کہ ہزاروں لوگ 9 مئی کے بعد تباہ ہوئے،لوگوں کے ہمارے سمیت گھر توڑے گئے ، کاروبار تباہ کردیئے گئے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ اگر مولانا فضل الرحمان ، جماعت اسلامی اور اچکزئی پی ٹی آئی کے ساتھ مل جاتے ہیں تو حکومت اس تحریک کا بھار نہیں سہہ سکتی،میری مولانا فضل الرحمان سے ڈھائی گھنٹے کی دو ملاقاتیں ہوئیں، میری حافظ نعیم الرحمن سے بھی 2 ملاقاتیں ہوئی وہ پی ٹی آئی سے الائنس قائم کرنے کیلئے تیار ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ ہمیں سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کا عہدہ جے یو آئی کو دینا چاہئے،ہمیں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا عہدہ جمعیت علما  اسلام کو دینا چاہئے، جب تک یہ گرینڈ الائنس نہیں بنتا حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگے گی،جب تک پریشر قائم نہیں کریں گے تب تک اسٹیبلشمنٹ ہمیں کونے میں دھکیلتی رہے گی۔

سابق وزیر نے کہاکہ حامد خان اور رؤف حسن غیر سیاسی لوگ ہیں،ان کو صحافیوں کے نام تک نہیں معلوم ،میرا علیم خان اور جہانگیر ترین سے بہت اچھا تعلق تھا،میں اب بھی چاہتا تو فارم 47 والا جیت کر وزیر بن سکتا تھا،لیکن ہم ایسی سیاست نہیں کرتے ہم قومی سطح کی سیاست کرتے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ شبلی فراز کی بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وفاداری میں کوئی شک نہیں،شبلی فراز خان صاحب کا بہت وفادار ہے،لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس میں صلاحیت کی کمی ہے،میں نے ان کو مشورہ دیا کہ خیبرپختونخوا کے ایم پی اے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے باہر آکر بیٹھیں،کی پی اسمبلی کا قومی اسمبلی کے باہر لگے ہوئے کیمپ کا اثر ہوگا،شبلی فراز ، رؤف حسن جیسے لوگوں نے کوئی قربانی نہیں دی۔

فوادچودھری نے کہاکہ خیبرپختونخوا والے پی ٹی آئی رہنماؤں کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی پالیسی کوئی اور تھی،بیرسٹر گوہر ایک شریف آدمی لیکن ان میں سیاست کی اتنی صلاحیت نہیں ہے،شاہ محمود قریشی اور چودھری پرویز الٰہی جیسے لوگوں کو تھوڑی سے بھی سپیس ملے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں،پرویز الٰہی کو ابھی سیاست کی اجازت نہیں ہے،ان کاکہناتھا کہ 6ججز کے کھڑے ہونے کے بعد کچھ ہمارے لیے سپیس ملی ہے،یہ سپیس ہم کھو دیں گے اگر پی ٹی آئی کی قیادت نے اپنی سٹریٹیجی تبدیل نہ کی،تحریک انصاف آج جو کچھ بھی ہے وہ نیشنل اسمبلی اور پنجاب اسمبلی سے باہر نکلنے کی وجہ سے ہے،نظام کے اندر رہ کر نہیں لڑا جاسکتا ،اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ بہترین تھا،جہاں اسمبلیاں تحلیل نہیں کیں وہاں کیا حال ہوا پارٹی کا؟بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے باہر نکلنے کا مطلب یہ نظام ہیک اپ ہے،جب وہ باہر آئے تو پشاور سے لاہور تک سر ہی سر ہوں گے،یہ نظام بانی چیئرمین کی رہائی برداشت نہیں کرسکتا،ہمیں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو زبردستی نکالنا پڑے گا۔

انہوں نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو سیلیوٹ پیش کرتے ہیں جس طرح وہ پی ٹی آئی کیلئے کھڑے ہوئے،امریکن قرار داد پاکستان کی عوام کے حق میں ہے،

 فوادچودھری کاکہناتھا کہ ہر ایک کو پتہ ہے بانی چیئرمین کے اوپر مقدمات جعلی ہے،اس حکومت میں کوئی اخلاقیات نہیں ہے ،یہ حکومت  سیاسی ،قانونی ہر جنگ ہار گئی ہے،اپنی سیاسی حکمت عملی کے ذریعے حکومت کو مجبور کرینگے تو بانی چیئرمین کی رہائی ممکن ہوگی،سٹریٹ پاور کا مظاہرہ کرینگے تو حکومت مذاکرات کرسکتی ہے،آپ کی لیگل سٹریٹیجی آپکی پولیٹیکل سٹریٹجی کو نہیں چلا سکتی،اسد قیصر اور محمود اچکزئی پر یقین رکھے،الائنس کو مکمل ہونے دے، بانی چیئرمین محض وکیلوں اور عدالتوں کے ذریعے باہر نہیں نکل سکتے،پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی حکمت عملی سمجھ نہیں آرہی۔

انہوں نے کہاکہ عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر بتادے بانی چیئرمین کی رہائی کیلئے انکی کیا حکمت عملی ہے؟آپ بانی چیئرمین کو جیل سے  باہر نکالے  ہم گھروں میں بیٹھ جائیں گے ،ان کاکہناتھا کہ شاہ محمود قریشی اور پرویز الٰہی کیساتھ بڑی زیادتی ہورہی ہے،شاہ محمود قریشی کو باہر لاکر ان کو سیاست کی اجازت دینی چاہئے،پاکستان کے حالات کو نارملائز کرنے کیلئے اسد قیصر، چوہدری پرویز الٰہی اور شاہ محمود قریشی کا اہم کردار ہے۔

مزیدخبریں