(24 نیوز )21ویں صدی کا چوتھائی حصہ گزرنے کو ہے اور اب تک اس صدی کی سب سے بڑی ایجاد آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت)کو قرار دیاجا رہا ہے ، جوکہ واقعی حیران کن ہے، اس ٹیکنالوجی کی مدد سے انسان کی طرح سوچنے اور کام کرنے والے روبوٹ تیار کیے جارہے ہیں لیکن ایسے میں گوگل کی سافٹ انجینئر خاتون نے مصنوعی ذہانت سے لیس ڈریس بنا ڈالا جس نے دیکھنے والوں کو ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق کرسٹینا نامی سافٹ انجینئر خاتون نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر مصنوعی ذہانت سے لیس لباس کی ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس نے تمام دیکھنے والوں کو حیران کر دیا ہے ، کرسٹینا shebuildsrobots.org نامی ویب سائٹ کی بانی بھی ہیں، انہوں نے اپنے ”روبوٹک میڈیوسا ڈریس“ کی ایک مختصر ویڈیو شیئر کی ہے جو اب تک 3 ملین سے زیادہ ویوز کے ساتھ وائرل ہو چکی ہے،کرسٹینا نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ انہوں نے خود اس روبوٹک ڈریس کو انجنیئر کیا۔
انہوں نے کہا، ’میں نے ایک بہترین آپٹیمل موڈ کوڈ کیا جو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے چہروں کی شناخت کرتا ہے اور سانپ کے سر کو اس شخص کی طرف گھما دیتا ہے جو آپ کو دیکھ رہا ہے‘،کرسٹینا نے مزید کہا، ’تو، شاید یہ دنیا کا پہلا اے آئی ڈریس ہے۔ جو ہے تو سرویلنس اسٹیٹ میں لیکن اسے لیکن اسے فیشن ہی سمجھیں‘۔
کرسٹینا کے تخلیق کردہ اس سیاہ لباس میں کئی روبوٹک سانپ ہیں، جن میں سے ایک ان کے گلے میں ہے۔کرسٹینا ارنسٹ کے انسٹاگرام پر 2 لاکھ کے قریب فالوورز ہیں، وہ میڈیوسا کے لباس پر ہفتوں سے کام کر رہی ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی کئی ویڈیوز کی مدد سے اس عمل کو دستاویزی شکل دی ہے۔