’مہا بھارت‘8سالہ معصوم بچے سے غیر انسانی واقعہ، ویڈیو وائرل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے بلڈھانہ ضلع میں ایک انتہائی شرمناک اور دل کو جھنجھوڑ نے والی ویڈیو سامنے آ ئی ہے۔ بلڈھانہ کی تحصیل سنگرام پور کے گاؤں مروڈ میں کورونا مریضوں کے لئے بنائے جانے والے قرنطینہ سینٹر میں ایک غیر انسانی واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک 8سالہ معصوم بچے کے ذریعہ سکول میں بنائے گئےقرنطینہ سینٹر کےبیت الخلا صاف کروایا گیا۔ اس اندوہناک واقعے پر پورے بھارت میں بحث چل رہی ہے۔
بھارتی نجی ٹی وی کی ویب رپورٹ کے مطابق ایک طرف جہاں مہاراشٹرا حکومت بچوں کی حفاظت کا دعوی کرتی ہے۔وہیں دوسری طرف ایسی تصاویر بچوں کی حفاظت پر سوالیہ نشان کھڑی کرتی ہیں۔ مہاراشٹرحکومت نے دیہی علاقوں کے سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کو قرنطین مراکز میں تبدیل کردیا ہے۔ تاکہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کو وہیں رکھا جاسکے تاکہ دوسرے لوگوں کو انفیکشن سے بچایا جاسکے۔ لیکن بلڈھانہ کے اس عجیب و غریب واقعے نے بچوں کی حفاظت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
سوال یہ بھی ہے کہ اگر اس بچے کو کورونا ہوجاتا تو اس کا ذمہ دار کون ہوتا؟ کیا ریاست کے دوسرے اسکولوں میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے؟بدقسمتی کی بات یہ بھی ہے کہ سینٹر کا ملازم ایک بچے سے بیت الخلا کی صفائی کرواتا رہااور دوسری طرف اس نے یہ بھی کہا کہ اس بارے میں معلومات گروپ ڈویلپمنٹ آفیسر کو ہے۔ ویڈیو کےمنظر عام آنے کے حکومت سوتی رہی لیکن جب بھارتی میڈیا نے اس واقعے کی ویڈیو کا چرچا کیا تو انتظامیہ بھی حرکت میں آگئی ۔
یہ بھی پرھیں:گرل فرینڈ کا شادی اور ڈیڑھ لاکھ روپے کا مطالبہ، لڑکے نے قتل کر دیا