(24 نیوز)پیپلزپارٹی کے سینئررہنما اورسابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے بھارت میں یورینیم کی کھلے عام خریدوفروخت پر فیٹف کے صدر کو تحقیقات کیلئے خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق رحمان ملک نے فیٹف کے صدر کو خط میں کہاہے کہ یورینیم کی کھلے عام خرید و فروخت پر فیٹف بھارت کیخلاف فوری تحقیقات شروع کرے،یورینیم و دیگر ایٹمی مواد کی خرید و فروخت بین الاقوامی اور فیٹف قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ یورینیم کو دہشتگردانتہائی خطرناک بم بنانے کیلئے استعمال کر سکتے ہیں، بھارت میں عام شہریوں سے 7 کلوگرام سے زیادہ یورینیم کی بازیابی انتہائی تشویشناک ہے، یورینیم کا اسطرح کا کاروبار عالمی امن کیلئے انتہائی تباہ کن ثابت ہوگا۔
رحمان ملک کا خط میں کہناتھا کہ یہ پہلا موقع نہیں بلکہ ہر سال اسطرح کے کئی واقعات بھارت میں رونما ہوئے ہیں، ریاستی معاونت کے بغیر ایٹمی مواد کا اتنے بڑے پیمانے پر خرید و فروخت ممکن نہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف قوانین کے مطابق ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کے مواد کا کاروبار و پھیلاؤ ایک گھناؤنی جرم ہے، نیوکلیئر پھیلاؤ کی اس سراسر خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف براہ سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پی پی رہنما نے کہاکہ بھارت کا کشمیر میں ظالمانہ کرفیو کے پانج سو سے زائد دن ہوئے، دنیا بشمول اقوام متحدہ بھارتی مظالم پر چپ ہے، بھارت کے مقابلے میں فیٹف پاکستان کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا، فیٹف بھارت کے گھناؤنے جرائم پر چپ ہے، امید ہے فیٹف آنے والے اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالے گا۔
رحمان ملک کاکہناتھا کہ اگر فیٹف پاکستان کو گرے لسٹ سے نہیں نکالتا تو میں اسکے خلاف عالمی عدالت انصاف میں لے جاؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں: 18 سال سے زائد عمر کے افراد کی ویکسی نیشن شروع