(ویب ڈیسک )فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئندہ بجٹ میں پوش رہائشی علاقوں میں واقع بڑے گھروں پر لگژری ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ وفاقی حکومت غیر منقولہ جائیدادوں پر لگژری ٹیکس لگا سکتی ہے۔ ایف بی آر "بڑی جائیدادوں پر کس قسم کا وفاقی ٹیکس لگایا جا سکتا ہے؟" تجویز کے قانونی پہلووں کا جائزہ لے رہا ہے لیکن اس ٹیکس سے متعلق کچھ بھی حتمی نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ فنانس بل 2013-14 میں پنجاب حکومت نے پنجاب اربن امو ایبل پراپرٹی ٹیکس ایکٹ 1958 کے ریٹنگ ایریا کے ایک حصے میں واقع رہائشی مکانات جن کی پیمائش 2 کنال اور اس سے زیادہ ہے لیکن 4 کنال سے کم ہو اس پر5لاکھ روپے،4کنال اور اس سے زیادہ رقبہ لیکن 8کنال سے کم ہو ا س پر 10لاکھ روپے ٹیکس عائد کیا تھا اوررہائشی مکان جس کی پیمائش 8کنال سے زیادہ ہو اس پر 15لاکھ روپے ٹیکس عائد کیا گیا تھا ۔