(ویب ڈیسک) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ کے اجلاس میں کہا کہ 55 روز میں ہزاروں ارب روپے کے قرضے کوئی جیب سے ادا نہیں کر سکتا ، آئی ایم ایف کی غلامی سے راتوں رات نکلنا ممکن نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کس حد تک چھوڑ کر گئی سب کو علم ہے ، سب جانتے ہیں کہ سبسڈی واپس لینے کی کیا وجوہات ہیں ، ہر ماہ 110 یا 112 ارب روپے کی سبسڈی دیں تو سالانہ 1200 ارب روپے کا حساب کس نے دینا ہے ؟، عالمی مالیاتی ادارے کہتے ہیں کہ اپنا بجٹ بیلنس کریں ، وزیر اعظم نے کابینہ ارکان کے ساتھ بیٹھ کر طے کیا کہ غریب آدمی کو مہنگائی سے بچانے کیلئے ٹارگٹ سبسڈی دینگے ۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ موٹر سائیکل والوں کو سبسڈی دیں گے ، پبلک ٹرانسپورٹ پر سبسڈی کیسے دی جا سکتی ہے یہ معاملات زیر غور ہیں ، کسی کی حکومت چلی گئی تو یہ مطلب نہیں کہ جان چلی گئی ، کل آپ یہاں ہیں ، ہم وہاں ہوں گے ، یہ سلسلہ تو چلتا رہے گا مگر تحمل اور انصاف سے بات کریں ، ملک ہے تو ہم سب ہیں ، خدا کیلئے انتشار کی سیاست سے اجتناب کریں ۔