عمران خان نے جال پھینکا تاکہ ہم پھنس جائیں، وزیراعظم شہباز شریف نے تنقید کے نشتر چلادیے
Stay tuned with 24 News HD Android App
وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر میں ایسٹ بے ایسکریس وے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر میں ترقیاتی کام سست روی کا شکار ہے۔ انہوں نے گوادر میں تعمیراتی کام کا فضائی جائزہ لیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ گوادر میں چین نے ایک ڈی سیلینیشن پلانٹ کا انتظام کیا ہے۔ اگر پہلے سستے داموں ڈی سیلینیشن پلانٹ لگ جاتے تو گوادر کے ہر گھر میں صاف پانی کی سہولت دستیاب ہوتی۔ چین نے معیاری ایسٹ ایکسپریس وے بنائی ہے۔ جس کا آج افتتاح ہے۔ سیکیورٹی ایجنسیز چینی باشندوں کو عمدہ سیکیورٹی فراہم کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر میں بسنے والے 3200 گھرانوں کے لیے سولر پینل فراہم کررہے تھے۔ گوادر میں ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا ہے لیکن ابھی کام کی رفتار تسلی بخش نہیں ہے۔ گوادر سے کراچی تک سفری سہولت کو بہتر کریں گے۔ چینی بھائیوں، پاکستانی دوستوں، سیکیورٹی ایجنسیز کا شکرگزار ہوں۔سال 2017 میں گوادر ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔ جو چینی صدر کی جانب سے گرانٹ کے طور پر دیا گیا تھا۔ لیکن ہم ابھی تک اسے مکمل نہیں کرپائے ہیں۔ گوادر میں پانی کا مسئلہ ہے۔ جس پر تیسرے فیز میں کام کیا جائےگا۔ گوادر پورٹ کی کئی سالوں سے ڈریجنگ نہیں ہو سکی۔ گوادر میں بجلی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:چیف الیکشن کمشنر، الیکشن کمیشن ارکان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
ایسٹ بے کی تعمیر سے گوادر نیشنل ہائی وےکے ذریعے کراچی سے منسلک ہوگا۔ گوادر کے عوام کیلئے پینے کے پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ کوشش ہے کہ گوادر اور اطراف میں سولر پینل سے بجلی پیدا کریں۔ مزید وقت ضائع کیے بغیر گوادر کے لیے بھی ڈی سیلینیشن پلانٹ لگائے جائیں۔ گوادر کے عوام کی ترقی میں وزیراعلیٰ بلوچستان کا اہم کردار ہے۔ دیگر اور معاملات بھی سست روی کا شکار ہیں۔
عمران خان پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب عمران خان کو لگا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجائے گی تو انہوں نے تیل کی قیمتوں میں کمی کردی۔ عمران خان نے ہمارے لیے جال پھینکا کے ہم پھنس جائیں۔ بہت کوشش کی کہ عوام پر بوجھ نہ ڈالیں۔ اشرافیہ کا فرض ہے کہ آگے بڑھیں اور قربانی دیکر اپنا فرض ادا کریں۔ امپورٹڈ چیزوں پر قرض لیکر کیسے سبسڈی دے سکتے ہیں؟ قیمتیں بڑھانے کے علاوہ ہمارے پاس آپشن نہیں تھی، غریب لوگوں کو ہم نے 2 ہزارروپے سبسڈی دی ہے، ہمارا دل غریب عوام کے ساتھ دھڑکتا ہے، غریب عوام کو مزید ریلیف فراہم کریں گے، غریب عوام پرمزید بوجھ لادنا کسی ظلم اور زیادتی سے کم نہیں ہے، کل رات مجبورا قیمتیں بڑھانا پڑی۔ اشرافیہ اپنے وسائل غریب عوام پر نچھاور کریں، مجھ سمیت تمام وزرا کو سادگی اختیارکرنا ہو گی۔ اشرافیہ کو اللہ نے تمام نعمتوں سے نوازا ہے، اشرافیہ آج جذبہ ایثارکے ساتھ غریبوں کے لیے قربانی دیں، اشرافیہ سادگی اختیارکرے، غریب عوام نے75سالوں میں قربانیاں دی ہے۔