(24 نیوز)پی ٹی آئی کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہیٰ کو ریجنل اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر سے لاکر عدالت میں پیش کردیا گیا، محکمہ اینٹی کرپشن نے عدالت سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگ لیا، عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہیٰ کو گزشتہ رات اینٹی کرپشن کی ٹیم نے لاہور سے گرفتار کرکے گوجرانوالہ منتقل کیا تھا،محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم نے پرویز الٰہی کو گوجرانوالہ کی مقامی عدالت میں پیش کردیا، ساتھ ہی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا بھی کردی،رہنما تحریک انصاف پرویزالہیٰ کے خلاف 27 اپریل کو مقدمہ قائم کیا گیا تھا، ان پر پرترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینے کا الزام ہے۔
مقامی عدالت کے جج اور پراسیکیوشن کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا، جج نے سرکاری وکیل سے پوچھا کہ اس کیس کی انکوائری کس نے کی؟، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ انکوائری ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے کی، جج نے کہا کہ اس کیس کی انکوائری ڈی جی کرسکتا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر نہیں۔
بعدازاں عدالت نے پرویز الٰہی کیخلاف کرپشن کیس میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار نے بڑی خوشخبری سنا دی