کاروباری مسابقت سے متعلق کیس، سپریم کورٹ کاتحریری فیصلہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ کسی کی اشیاء اپنے نام سے بیچنے کی اجازت نہیں,آئین پاکستان کاروبار میں آزادانہ مقابلہ بازی کا حق دیتا ہے،اخلاقیات، ایمانداری اور شفاف لین دین کاروبار کے بنیادی اصول ہیں۔
سپریم کورٹ نے کاروباری مسابقت کر برقرار رکھنے کیلئے بڑا فیصلہ جاری کردیا، 13صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا،فیصلے میں کہا کہ اخلاقیات، ایمانداری اور شفاف لین دین کاروبار کے بنیادی اصول ہیں، تجارتی اور معاشی سرگرمیوں میں دھوکہ دہی پر مارکیٹنگ اور غیر منصفانہ مسابقت کی ممانعت ہے۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت کے سامنے مقدمہ میں اصل سوال یہ تھا کہ کیا دھوکا دہی سے کسی دوسرے ادارے کا ٹریڈ مارک استعمال ہو سکتا ہے، کسی شخص کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ کسی اور کی اشیاء اپنے نام سے بیچے۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ کے اینڈ این فوڈز نے اے رحمان فوڈز پرائیویٹ کیخلاف مسابقتی کمیشن میں شکایت درج کرائی،کے اینڈ این کی شکایت میں موقف تھا کہ رحیم فوڈز ان کی مصنوعات کی پیکنگ اور لیبلنگ کو کاپی کر رہا ہے، مسابقتی کمیشن نے رحیم فوڈز کیخلاف فیصلہ دیا جس کے خلاف ٹربیونل میں اپیل دائر کی گئی،ٹربیونل نے فیصلہ رحیم فوڈز کیخلاف دیا جس کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی،آئین کا آرٹیکل 18 ہر شہری کو حق دیتا ہے کہ وہ قانون کے مطابق آزادانہ کاروبار کر سکے۔