(ویب ڈیسک ) وفاقی حکومت نے مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی بنیاد تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا لیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت مالی سال 2023 کے آئندہ بجٹ میں مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں کی انجن صلاحیت کی بجائے ان کی قیمت کی بنیاد پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا منصوبہ بنا لیا ہے ، مقامی نیوز ویب سائٹ ’’پرو پاکستانی ‘‘کا کہنا ہے کہ پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی اے ایم اے ) نے حکومت کے اس ارادے کو بھانپتے ہوئے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو خط بھی لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ (ود ہولڈنگ ٹیکس )ڈبلیو ایچ ٹی کی بنیاد کو تبدیل کرنے سے مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کی فروخت پر منفی اثر پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں :سارہ علی خان کو سوشل میڈیا انفلونسر کا نقل اتارنا پسند آگیا
’’پی اے ایم اے ‘‘نے ایف بی آر سے درخواست کی ہے کہ وہ اس تجویز پر آگے نہ بڑھے کیونکہ اس سے مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں پر ڈبلیو ایچ ٹی کی مقدار بڑھ جائے گی اور اس سے مقامی گاڑیوں کی قیمتوں میں لامحالہ اضافہ ہو جائے گا، چیئر مین ایف بی آر کو لکھے گئے خط میں ’’پی ایم اے ‘‘نے گاڑیوں پر موجودہ انجن پر مبنی ڈبلیو ایچ ٹی کو کم کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔