پیپلزپارٹی کے چودھری لطیف اکبر سپیکر آزاد کشمیر منتخب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پیپلزپارٹی کے چودھری لطیف اکبر 19 ووٹ لےکر سپیکر آزاد کشمیر منتخب ہو گئے، نومنتخب سپیکر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی چودھری لطیف اکبر نے عہدے کا حلف اٹھا لیا، ڈپٹی سپیکر چودھری ریاض گجر نے ان سے حلف لیا۔
تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں سپیکر کے انتخاب کیلئے ووٹنگ ہوئی، ایوان میں حاضر اراکین کی تعداد 41 تھی،19 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیا، 11 اراکین اسمبلی غیر حاضر رہے۔
پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی نے ہی اپنا ووٹ کاسٹ کیا ہے، پی ٹی آئی سمیت فارورڈ بلاک کے اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کئے۔
پیپلزپارٹی کے چودھری لطیف اکبر 19 ووٹ لے کر سپیکر منتخب ہو گئے،ڈپٹی سپیکر چودھری ریاض نے کہاکہ اگر صرف دو ہی امیدوار ہوں تو زیادہ ووٹ لینے والا سپیکر منتخب ہو جاتا ہے، نومنتخب سپیکر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے حلف اٹھا لیا، ڈپٹی سپیکر چودھری ریاض گجر نے ان سے حلف لیا۔
لطیف اکبر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے 14 ویں سپیکر منتخب ہوئے ہیں، چوہدری لطیف اکبر کرسی پر براجمان ہیں۔
چودھری لطیف اکبر 4 فروری 1948کوتحصیل و ضلع مظفرآبادکے گاو¿ں سانواں میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم گورنمٹ پرائمری سکول اتراسی سے حاصل کی، آپ نے مڈل، سکینڈری اور ہائر سکینڈری سکول کا سر ٹیفکیٹ اوربی اے گورنمنٹ سکول و ڈگری کالج مظفرآبادسے مکمل کرنے کے بعدپشاور یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا۔
اپنی زندگی کا آغاز گورنمٹ ڈنہ ہائی سکول سے بحثیت سائنس ٹیچر کیا لیکن جلد ہی نوکری کو چھوڑ کر ضلع مظفرآباد میں وکالت شروع کر دی دوران وکالت سنٹرل بار کے الیکشن میں حصہ لیا اور بار کے صدر منتخب ہوئے۔
1976 میں انہیں پاکستان پیپلز پارٹی ضلع مظفرآباد کا ضلعی نائب صدر مقر رکیا، بد ترین آمریت نے 1977 سے 1988تک چودھری لطیف اکبر کو کئی مرتبہ جیل بھیجاگیا، 1985کے عام انتخابات ہوئے تو لطیف اکبر چودھری نے قانون ساز اسمبلی میں پہلی مرتبہ قدم رکھا اور یہ سلسلہ پھر رکا نہیں 1990پھر 1994کے ضمنی انتخابات۔2021 میں 1996،2006،2011بھاری اکثریت سے جیت کر اسمبلی میں آئے ، 1991میں پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر کا مرکزی سیکرٹررہے جنرل منتخب کیا گیا۔
2017 سے 2022 تک صدر پاکستان پیپلز پارٹی رہے۔20121 سے 2023 تک آزاد کشمیر اسمبلی مین اپوزیشن لیڈر رہے۔
یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین کا کپتان پر بڑا وار، پی ٹی آئی کی اہم وکٹ گرا دی