یوکرینی خاتونِ اول کی سوشل میڈیا پر دلخراش پوسٹس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے روس کے یوکرین کے شہروں پر حملوں کے باوجود دارالحکومت کیف سے انخلاء سے انکار کیا اور اہلِ خانہ کے ساتھ وہیں رہنے کو ترجیح دی۔
تفصیلات کے مطابق زیلنسکی کا اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ روس نے انہیں ’ٹارگٹ نمبر ایک‘ اور ان کے خاندان کو ’ٹارگٹ نمبر ٹو‘ کے طور پر رکھا ہے،ایسے میں 44 سالہ یوکرینی خاتون اول روس کے حملوں کے بعد سوشل میڈیا پر یوکرین کی حالتِ زار بیان کررہی ہیں اور عالمی توجہ اپنی جانب مبذول کروارہی ہیں۔
یوکرین کی خاتون اول اولینا زیلنسکا نے اتوار کے روز انسٹاگرام پر کیف میں روسی فوجیوں کی جانب سے بمباری کے دوران پیدا ہونے والے بچے کی ایک تصویر شیئر کی۔
View this post on Instagram
اولینا نے اپنے انسٹاگرام پر یوکرین کی روسی فوج کے حملوں کے بعد صورتحال کی ویڈیو شیئر کی جس میں یوکرین کے لوگوں کو زیر زمین سرنگوں میں پناہ لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے،انہوں نے اس ویڈیو کے کیپشن مین کہا کہ یوکرین اس وقت ایسا ہی نظر آتا ہے، یہ دنیا کے دیکھنے کے لیے ایک ویڈیو ہے، ہم اس وقت حالتِ جنگ میں ہیں۔ پیوٹن کے حملے کی وجہ سے یوکرین کے لوگوں کو ہر رات اپنے بچوں کو تہہ خانوں میں لے جانا پڑتا ہے۔
View this post on Instagram
اولینا نے کہا کہ یوکرین ایک پرامن ملک ہے، ہم جنگ کے خلاف ہیں ہم نے پہلے حملہ نہیں کیا لیکن ہم ہار ماننے والے نہیں ہیں۔ پوری دنیا دیکھو لو، ہم تمہارے ملکوں میں بھی امن کے لیے لڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین اور روس کے درمیان فائر بندی کیلئے مذاکرات آج ہونگے۔ وفد روانہ ہو گیا