(ویب ڈیسک)ڈالر کی اُڑان اور شرح سود میں اضافے سے فیصل آباد ٹیکسٹائل سیکٹرمیں پہلے سے موجود بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیاہے ،صنعتی تنظمیوں نے احتجاجی لائحہ عمل اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد ٹیکسٹائل سیکٹر نے ڈالر کی بے لگام قیمت اور شرح سود میں اضافے کو انڈسٹری کے لیے انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے فیکٹریوں اور کارخانوں کی مکمل بندش کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
برآمد کنند گان کا کہنا ہے کہ مخدوش صورتحال میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں جاری ڈاؤن سایزنگ مزید تیز ہو سکتی ہے۔فیصل آباد ٹیکسٹائل سیکٹر کی حکومت سے اپیل ہے کہ اس انڈسٹری کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔
یاد رہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نےنئی مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود میں 3 فیصد اضافہ کر دیا ہے ۔ سٹیٹ بینک نےنئی مانیٹری پالیسی کااعلان کردیا ہے ، جس کے تحت شرح سود17فیصد سے بڑھا کر 20 فیصدکر دی ہے ۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں توقع سے زائد اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جنوری میں کمیٹی اجلاس میں مہنگائی کے خطرات سے آگاہ کیا تھا ،ان میں سے بیشتر خطرات حقیقت بن گئے ہیں ،
فروری کے اعدادوشمار میں جزوی طور پر ان کی عکاسی ہوتی ہے، کمیٹی توقع کرتی ہے چند ماہ میں ان تبدیلیوں کا اثر سامنے آئے گا۔سٹیٹ بینک کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی مزید بڑھے گی ،اس کےبعدکمی آناشروع ہوگی،اس سال اوسط مہنگائی متوقع طور پر 27-29 فیصد کی حدود میں ہوگی ،نومبر 2022ء میں 21-23 فیصد کی پیش گوئی کی گئی تھی۔