(ویب ڈیسک) حال ہی میں لاہور میں ہونے والے فیض فیسٹیول میں شرکت کے دوران پاکستان سے متعلق گفتگو کرنے والے بھارتی فلم رائٹر جاوید اختر نے ایک بار پھر پاکستان کے حوالے سے بیان دیا ہے۔
گزشتہ دنوں لاہور میں ہونے والے فیض فیسٹیول کے دوران بھارتی مصنف، شاعر اور نغمہ نگارجاوید اختر نے پاکستانیوں سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی جس کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تاہم اب جاوید اختر نے بھارت میں ایک تقریب کے دوران انڈیا اور پاکستان کی غربت کا موازنہ کیا ہے۔
تقریب کےدوران میزبان اور معروف مصنف چیتن بھگت نے جاوید اختر سے سوال کیا کہ پاکستان کی معیشت کا برا حال ہے، انہوں نے آئی ایم ایف کے آگے گھٹنے ٹیکے ہوئے ہیں، کیا آپ کو دورہ پاکستان کے دوران وہاں یہ چیز محسوس ہوئی؟
جاوید اختر نے کہا کہ نہیں بالکل نہیں، بھارت میں ہمیں سڑکوں پر غربت نظر آتی ہے لیکن لاہور میں ایسا کچھ نہیں دکھائی دیا، ایسا لگتا کہ وہاں غربت چھپائی جاتی ہے۔
مزید پرھیں: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو 7 سال مکمل
ان کا کہنا تھا کہ میں 3 بار لاہور گیا پر وہاں کبھی غریبوں کے گھر دکھائی نہیں دیے، نہ سڑکوں پر کوئی غریب نظر آیا، حیرت کی بات ہے کہ انہوں نے اس سب کا کیسے انتظام کیا ہوا ہے۔
اس دوران چیتن بھگت نے جاوید اختر سے کہا کہ پاکستان میں آپ کو اسپیشل گلیوں سے لے جاتے ہوں گے جہاں غربت نہ دکھا ئی دے۔
جس پر جاوید اختر نے کہا کہ آپ ممبئی میں کسی بھی سڑک پر جائیں آپ کو کہیں نہ کہیں غربت نظر آجائے گی، ہمارے یہاں اچھا بھی سامنے ہے اور برا بھی مگر پاکستان میں ایسا نہیں ہے، وہاں یہ چیز نظر نہیں آتی۔
واضح رہے کہ فیض فیسٹیول میں پاکستان سے متعلق متنازع بیان دینے کے بعد بھارت پہنچ کر جاوید اختر کا کہنا تھا کہ 'بیان دینے کے بعد مجھے لگا ایسے ایونٹس میں نہیں جانا چاہیے لیکن یہاں (بھارت) آیا تو لگا پتہ نہیں تیسری عالمی جنگ جیت کر آیا ہوں‘۔