اسرائیل کا غزہ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی پر اتفاق
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)کئی مہینوں سے جاری آگ اور خون کا کھیل بند ہونے کا امکان ،اسرائیل نے غزہ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔سینئر امریکی سکیورٹی حکام کے مطابق اب بال حماس رہنماؤں کے کورٹ میں ہے کہ وہ جنگ بندی پر کب آمادہ ہوتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق غزہ میں امریکی فوج کی جانب سے انسانی امداد گرائے جانے کے بعد اسرائیل نے فوری طور پر جنگ بندی پر رضا مندی ظاہر کی۔امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے سینئر اہلکار نے بتایا کہ اسرائیل نے غزہ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے، ان 6 ہفتوں میں پائیدار امن کے قیام کیلئے کام کیا جائے گا، 6 ہفتے کی جنگ بندی کے دوران یرغمالیوں کی رہائی اور محصور ساحلی علاقوں میں امداد کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے گا۔
ضرورپڑھیں:ایلون مسک کا جی پی ٹی بنانے والی کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لئے بات چیت کا پہلا دور مکمل ہو چکا ہے، حتمی فیصلہ دوسرے مرحلے میں ہوگا۔حماس اس سے قبل مکمل جنگ بندی اور اسرائیلی افواج کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کر چکی ہے۔
دوسری جانب رفع میں رات گئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25 افراد شہید ہوگئے،جن بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے بھی شامل ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 11 فلسطینی شہید ہوگئے۔رفع غزہ کا ایسا شہر ہے جہاں ہزاروں لوگ اسرائیل کے تباہ کن حملے سے پناہ گاہ تلاش کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز ‘کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ رفح کے علاقے تل السلطان میں ایک ہسپتال کے ساتھ ہونے والے اس حملے میں مزید 50 افراد زخمی ہوئے ہیں۔واقعے میں شہید ہونے والوں میں ایک ڈاکٹر بھی تھا۔