کرکٹ کی تاریخ کے پر کشش کھلاڑی جن کیلئے لڑکیاں دیوانی ہوئیں

May 03, 2021 | 00:55:AM
کرکٹ کی تاریخ کے پر کشش کھلاڑی جن کیلئے لڑکیاں دیوانی ہوئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)کرکٹ کی تاریخ میں پرکشش کھلاڑی بھی ہیں جن کے لئے لڑکیاں دیوانی ہو ئیں۔شا ید شو بز کے بعد یہ واحد فیلڈ ہے جس میں حسین و جمیل کرکٹرز ہر دور میں شائقین کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آج ایسے ہی کر کٹر ز کی با ت کی جائیگی جنہوں نے اپنے خوبصورت کھیل اور وجاہت کی وجہ سے ایک عرصے تک خوب دھوم مچائی۔فضل محمود پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے۔ انہوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ 16 اکتوبر 1952ء کو بھارت کے خلاف کھیلا۔ انہوں نے 34 ٹیسٹ میچز میں 139 وکٹیں اپنے نام کیں اور ان کی اوسط 24.70 رنز رہی۔ انہیں اوول کا ہیرو بھی کہا جاتا ہے۔ ایک واقعہ بہت مشہور ہوا تھا جو کچھ یو ں تھا کہ  دہلی ٹیسٹ شروع ہونے سے پہلے ایک لڑکی فضل محمود کے پاس آئی اور انہیں کہا کہ آپ بھارت کو نہیں ہرا سکتے۔ جب پاکستان یہ میچ ہار گیا تو وہ لڑکی دوبارہ فضل محمود کے پاس آئی اور کہا ”میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ آپ ہم سے نہیں جیت سکتے“۔ اس پر فضل محمود نے کہا اچھا ٹھیک ہے لیکن لکھنو ٹیسٹ کا انتظار کرنا۔ لکھنو ٹیسٹ میں فضل محمود نے شاندار بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 وکٹیں حاصل کیں اور پاکستان کی فتح میں اہم ترین کردار ادا کیا۔ اس کے بعد فضل محمود اس لڑکی کو ڈھونڈتے رہے لیکن وہ نظر نہ آئی۔ بعد میں وہی لڑکی ہندوستان کی وزیراعظم بنی اور اس کا نام اندرا گاندھی تھا۔


 عمران خان نے دو دہائیوں تک اپنی کرکٹ اور وجاہت کا ڈنکا بجایا۔ تاریخ کے بہترین کپتانوں میں بھی ان کا نام آتا ہے۔ کئی سابق کرکٹرز نے انہیں تاریخ کا سب سے بڑا کپتان قرار دیا۔ ان کی رائے میں انہوں نے کمزور ٹیم کے ساتھ بھی کئی میچوں میں فتوحات حاصل کیں۔عمران خان کے بہت سکینڈلز سامنے آئے۔ اپنے حسن و جمال سے بھی انہوں نے بے شمار لوگوں کو اپنا گرویدہ بنایا۔ خاص طور پر وہ خواتین میں بڑے مقبول تھے۔ وہ کاﺅنٹی کرکٹ بھی کھیلتے رہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے اس گریجویٹ نے وہ شہرت حاصل کی جو بہت کم لوگوںکو ملتی ہے۔

انگلینڈ کے ڈیو ڈ گاورکو اپنی خوبصورتی اور گھنگھریالے بالوں کی وجہ سے ان کو بہت پسند کیا جاتا تھا۔ بلے باز بھی کمال کے تھے۔ انہوں نے اپنا ٹیسٹ میچ پاکستان کے خلاف 1978 میں کھیلا۔ عمران خان کی طرح وہ بھی خواتین میں بہت مقبول تھے۔ ان کے سٹروکس قابل دید ہوتے تھے۔

مارک با ﺅچر کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے۔ یہ جتنے اچھے وکٹ کیپر بلے باز تھے اتنے ہی ہینڈسم بھی تھے۔ خواتین کی ایک بڑی تعداد ان کی دیوانی تھی۔ انہوں نے تینوں قسم کی کرکٹ کھیلی۔ قدرت نے انہیں حسن کی دولت سے بھی نواز رکھا تھا۔ اس لیے ان کی شہرت میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔ بدقسمتی سے 2012میں ان کی بائیں آنکھ زخمی ہو گئی جس کی وجہ سے وہ انگلینڈ کے خلاف سیریز نہ کھیل سکے۔ پھرانہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔
بریٹ لی نے شعیب اختر کے بعد سب سے زیادہ شہرت حاصل کی۔ وہ شعیب اخترکے دوست بھی تھے۔ انہوں نے آسٹریلیا کیلئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔بریٹ لی بہت ہینڈسم تھے۔ ان کی مردانہ وجاہت کی بھی بڑی دھوم تھی۔ آسٹریلیا کی بے شمار لڑکیاں ان سے شادی کی آرزومند تھیں۔ وہ بھارت میں خاصے مقبول تھے اور ایک زمانے میں بھارتی لڑکی سے شادی کرنا چاہتے تھے۔

شا ہد آفریدی اس وقت بھی بڑے پرکشش تھے جب وہ داڑھی کے بغیر کھیلتے تھے۔ کم عمری میں ہی ان کی خوبصورتی کے چرچے ہونے لگے۔ پھر ان کے جارحانہ کھیل نے ان کی شہرت میں بے پناہ اضافہ کیا۔ داڑھی رکھنے کے بعد بھی ان کی وجاہت میں کمی نہیں آئی۔ وہ اپنے زمانے میں خواتین کے سب سے زیادہ پسندیدہ کرکٹر تھے اور خواتین بھی کسی ایک ملک کی نہیں بلکہ پوری دنیا کی۔بنگلہ دیشی لڑکیاں تو ان کی بہت زیادہ دیوانی تھیں۔ ایک دفعہ وہ ڈھاکہ گئے تولڑکیوں نے پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھابراہ مہربانی مجھ سے شادی کر لو۔’بوم بوم“ کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔ شروع شروع میں ایک بھارتی اداکارہ کے ساتھ ان کا نام لیا جاتا تھا۔ بہرحال وہ کرکٹ کی تاریخ کا ایک ناقابل فراموش کردار ہیں جو اپنی خوبصورتی کی وجہ سے بھی پوری دنیا میں مشہور تھے۔


مائیکل کلا رک کا تعلق آسٹریلیا سے تھا۔ اپنے کھیل کے علاوہ اپنے حسن کی وجہ سے بھی بہت مشہور تھا۔ ان کے ساتھ بھی بہت خواتین شادی کرنا چاہتی تھیں۔ا یسا کرکٹر جو اپنے کھیل میں بھی لاثانی ہو اورپھر اس کے حسن کا جادو بھی سر چڑھ کر بولتاہو‘ اس کے مداحین کی تعداد کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔


رچرڈ سنیل جنوبی افریقہ سے تھے۔ وہ برق رفتار باﺅلر تھے لیکن زیادہ دیر تک کرکٹ نہ کھیل سکے۔ انہوں نے 1991سے 1996تک کرکٹ کھیلی۔ ان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جب جنوبی افریقہ پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھل گئے تو اسکے بعد جس ٹیم نے پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا اس کی پہلی وکٹ رچرڈ سنیل نے حاصل کی۔ رچرڈ سنیل ایک بڑے پرکشش کرکٹر تھے اور ان کے کھیل سے زیادہ ان کی خوبصورتی کی تعریف کی جاتی تھی۔ کرس کینزکا تعلق آسٹریلیا سے تھا ۔گھنگھریالے بالوں والے نیوزی لینڈ کے اس کرکٹر نے بھی اپنے کھیل اور خوبصورتی کی وجہ سے بہت شہرت حاصل کی۔ وہ آل راﺅنڈر تھے اور ان کے والد لانس کینز بھی بڑے عمدہ کرکٹر تھے۔ 

یہ بھی پڑھیں: یاسر شاہ کی سالگرہ پر اسلام آباد یونائیٹڈنےایسی تصویر وائرل کر دی کہ صا رفین برہم