(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ برصغیر میں کبھی چاند رات کو احتجاج نہیں ہوا لیکن اوباش قسم کے چند لوگ جو ان کے بہکاوے میں آئے نعرے لگاتے رہے، ان کے کرتوت ہیں جس کی وجہ سے ان کے اتحادیوں نے اور ساتھیوں نے انہیں چھوڑا۔
تفصیلات کے مطابق مسجد نبویؐ میں پیش آئے واقعے پر عوام شدید غم و غصے میں ہے، پاکستان تحریک انصاف کی قیادت سے اپیل ہے کہ اس واقعے کی مذمت کریں۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت مشکل حالات سے دوچار ہے، ایک نا اہل ٹولے نے ملکی معیشت کو تباہ کیا، فتنہ پرور شخص اس ملک پر مسلط رہا، اللہ تعالی ہمیں ہمت دے کہ ہم معیشت کو بہتر کر سکیں۔
ملک میں الیکشن کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگلے 12 سے 14 ماہ میں انتخابات ہوں گے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے عمران خان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کروایا، لیکن اس بات کا داعی ہوں کہ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچے تو کارروائی کروائے، سیکڑوں درخواستیں تھانوں میں پڑی ہیں جن پر کارروائی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف فتوے دیے گئے، احسن اقبال کو گولی ماری گئی، یہ لوگ اس وقت خوش ہو رہے تھے اور کہتے تھے اچھا ہوا۔
ان کا کہنا تھا اپیل کرتا ہوں پی ٹی آئی قائدین مسجد نبویؐ میں پیش آئے افسوسناک واقعے کی مذمت کریں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ راشد شفیق پاکستان سے لوگوں کو لے کر گیا، برطانیہ سے بھی لوگ آئے، صاحبزادہ جہانگیر نواز شریف کے گھر کے باہر بھی احتجاج کرواتا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پی ٹی آئی قائدین کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کروایا لیکن مسجد نبویؐ والے واقعے پر عوام میں شدید غم و غصہ ہے اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کے خلاف کارروائی نہ کی تو ہم حکومت کو بھی ان کے ساتھ ملوث سمجھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عراق: آئل ریفائنری پر 6 میزائل حملے، تیل کی سپلائی معطل