(24نیوز) سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو بچاتے ہوئے معظم گوندل نے اپنی جان کی بازی ہار گیا۔ معظم گوندل وزیر آبادسیال کالونی کا رہائشی تھا اور اپنے تین بچوں سمیت تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں شرکت کے لئے آیا تھا ۔
سوشل میڈیا میں چلنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب ابتسام نے حملہ آورکو پکرا تو وہ ابطسام سے جان چھڑا کے بھاگا اور سیدھا اس سمت میں دورا جہاں معظم گوندل اپنے تین بچوں کے ساتھ کھڑا تھا تاہم معظم گوندل نے اسے روکنے کی کوشش کی تو حملہ آور نے گولی چلا دی جو معظم گوندل کے سر پے لگی اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ ابطسام بھی حملہ آور کو پکرنے کی جستجو میں گر پرا تاہم دیگر پی ٹی آئی کے کارکنان نے حملہ آور کو پکر لیا۔
سوشل میڈیا میں مظلوم معظم گوندل کی بہادری پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس نے بہت سے لوگوں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان کا نظرانہ پیش کیا ۔ سوشل میڈیا پر اس کے لئے بہت سے دعائیہ کلمات بھی شئیر کئے گئے۔
دوسری جانب فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے معظم کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہو سکا ،مقتول معظم کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے، واقعہ کو سولہ گھنٹے گزرنے کے باوجود پی ٹی آئی کارکن کے گھر کوئی قیادت تعزیت کے لئے نہ پہنچ سکی، مقتول کے گھر اہل علاقہ کا رش اہل خانہ سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔