غزہ پراسرائیلی بربریت برقرار، ہلاکتوں کی تعداد 9000 سے تجاوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) اسرائیل کے جنگی جنون نے غزہ میں انسانیت کو شرما دیا ۔ ہسپتالوں،سکولوں، عبادت گاہوں اور رہائشی عمارتوں پر بے دریغ بمباری، فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 9 ہزارسے تجاویز کرگئی۔
تفصیل کے مطابق غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 9000 سے تجاوز کر گئی۔ حماس کے زیر کنٹرول غزہ کے طبی حکام کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ کی پٹی میں 9,611 افراد شہید ہو چکے ہیں۔ اس تعداد میں 3,760 بچے شامل ہیں جبکہ 32 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
Oh God, so far there're more than 9000 dead in Gaza ???? Israel kills thousands of people everyday and the world can do nothing to stop these crimes. We're living in dark days that history will remember as a disgrace to our generation#IsraelTerrorism #Palestine #غزه_مقبرة_الغزاة pic.twitter.com/Iuej1yZgrz
— علي الوبر | Ali AL-WABR (@7345959) November 1, 2023
گزشتہ روز کیے جانیوالے فضائی حملے اور توپ خانے سے شیلنگ کے بعد علاقے میں مواصلاتی نظام مکمل طورپر منجمد ہوگیا ، فلسطینی وزارت مواصلات نے غزہ کی پٹی کے ساتھ تمام مواصلاتی اور انٹرنیٹ سروسز کے مکمل طور پر بند ہونے کی تصدیق کی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے بحیرہ احمر کے اوپر سے یمن سے ایلات کی طرف داغے گئے 4 ڈرونز اور ایک میزائل کو مار گرایا۔
یونیسیف نے لگاتار دو دن تک اسرائیلی حملوں کی زد میں رہنے والے غزہ کے جبالیہ کیمپ سے سامنے آنے والے ”قتل عام“ کے مناظر کو خوفناک اور المناک قرار دیا ہے۔ یونیسیف نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا ملک میں بے گھر ہونے والوں کی بستیاں یعنی پناہ گزین کیمپ اور ان میں رہنے والے شہریوں کو عالمی انسانی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے، تنازع کے فریقوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا احترام کریں اور انہیں حملے سے محفوظ رکھیں۔
The scenes of carnage coming out of Jabaliya camp in the Gaza Strip following attacks yesterday and again today are horrific and appalling.
— UNICEF (@UNICEF) November 1, 2023
Many children are reportedly among the casualties.
Full statement: https://t.co/FEjUW3HhIT
یونیسیف نے کہا کہ بچے پہلے ہی بہت زیادہ تکالیف برداشت کرچکے، بچوں کا قتل، انہیں قید میں رکھنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، بچے ہدف نہیں ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اب بھی 20 ہزار سے زائد زخمی پھنسے ہوئے ہیں جبکہ محاصرے کے سبب انہیں محدود طبی سہولیات تک رسائی ہے۔
دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مختلف علاقوں سے غزہ پر زمینی حملے بھی شروع کردیے ہیں۔
اسرائیل کی اس اندھی بمباری سے غزہ کی تباہی اس حالت تک پہنچ چکی ہے کہ غزہ کے واحد کینسر ہسپتال سمیت 35 تمام ہسپتالوں میں سے تقریباً نصف بند ہو چکے ہیں، ہسپتال بند ہونے سے 70 مریضوں کی موت واقع ہونے کا خدشہ ہے جبکہ ان ہسپتالوں کو پانی ، بجلی اور ایندھن کی فراہمی سے لے کر ادویات اور طبی آلات تک کی فراہم معطل ہوئے کئی ہفتے ہونے کو ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یووا گیلنٹ نے انتہائی بے باکی سے کہا ہے کہ حماس کو مرنا یا غیر مشروط طور پر اسرائیل کے سامنے سرنڈر کرنا ہوگا۔
گزشتہ روز وزیر دفاع نے یہ دھمکی اس وقت دی ہے جب ان کے ملک کی فضائیہ ، فوج اور بحریہ پوری طرح غزہ پر حملہ آور ہے اور ہزاروں فلسطینی شہری غزہ میں جام شہادت نوش کر چکے ہیں، ان میں صرف فلسطینی بچوں کے شہید ہونے کی تعداد چار ہزار کو چھو رہی ہے۔