سائفر کے معاملے پر عمران خان کے متضاد بیانات!!
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان دل محمد سے) سائفر کے معاملے پر عمران خان کے متضاد بیانات سامنے آنے لگے، سابق وزیراعظم نے جلسوں میں سائفر کو امریکی سازش سے جوڑا تو آڈیو لیک میں سائفر پر ساتھیوں کو امریکا کا نام لینے سے منع کیا جبکہ ایک انٹرویو میں انہوں نے سائفر ہی گم کر دیا۔
پاکستان کے اعلیٰ ترین منصب پر بیٹھ کر عمران نیازی نے پاکستان کے خلاف سازش کے تانے بانے بُنے.یہ صرف سازش نہیں کی گئی بلکہ ٹیمپرنگ ہوئی ہے.کہا گیا ٹرانسکرپٹ کا عوام کو کیا پتہ اسے سازش بناؤ@MaryamNSharif#غدار_کو_سزا_دو pic.twitter.com/QVAfC13rqx
— PML(N) (@pmln_org) October 1, 2022
گزشتہ روز پریس کانفرنس میں مسلم لیگ نے الزام عائد کیا کہ سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس سے غائب ہے، عمران خان وزیراعظم ہاؤس سے جاتے جاتے منرل واٹر کی 2000 بوتلیں بھی ساتھ لے گئے، سائفر کے نام پر ملک کے خلاف سازش کرنے کا معاملہ منطقی انجام تک نہ پہنچایا گیا تو یہ آئین کے ساتھ غداری ہوگی۔ لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اپنی ہی جماعت کی حکومت سے شکوہ کیا کہ قانون کے جو ہاتھ غدار کے گریبان تک پہنچنے چاہئیں تھے وہ کیوں نہیں پہنچے، وزیر داخلہ بنی گالہ پر چھاپہ ماریں وہاں سے سائفر مل جائے گا۔
پاکستان کی تاریخ میں بہت سے وزرائے اعظم آئے اور گئے لیکن آج تک غداری کا لیبل کسی وزیراعظم کے ماتھے پہ نہیں لگا جو غداری کا لیبل عمران خان کے ماتھے پہ لگا ہے.@MaryamNSharif#غدار_کو_سزا_دو pic.twitter.com/hkZ7B3SsFL
— PML(N) (@pmln_org) October 1, 2022
واضح رہے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا تھا کہ مبینہ دھمیوں والا امریکی سائفر ملنے کی تصدیق تو ہوئی لیکن سائفر موجود نہیں ہے۔
ثابت ہوچکا ہے کہ اس وقت سازش اپوزیشن نے نہیں بلکہ انہوں نے کی تھی اور اللہ تعالیٰ نے اس سازش کا اے سے زیڈ تک تانہ بانہ کھول کے رکھ دیا ہے شواہد سب کے سامنے ہیں یہ قابل معافی نہیں ہے.@MIshaqDar50 pic.twitter.com/8MKkP8msXQ
— PML(N) (@pmln_org) October 1, 2022
اس پر سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایک سائفر میرے پاس تھا، وہ غائب ہوگیا، کہاں گیا مجھے نہیں پتا۔ ان کا کہنا تھا سائفر میں جو چیزیں آئی ہیں وہ باتیں جلسوں میں کی ہیں، او آئی سی کی میٹنگ کے بعد بھی ملک کا نام نہیں بتایا۔
دوسری جانب عمران خان کا سائفر کے معاملے پر آڈیو میں بھی یوٹرن سامنے آیا، اس آڈیو کا آغاز عمران خان کی آواز سے ہوتا ہے اور وہ کہہ رہے ہیں کہ ’اچھا اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، نام نہیں لینا امریکہ کا۔۔۔ بس صرف کھیلنا ہے اس کے اُوپر کہ یہ تاریخ پہلے سے تھی۔‘
جب ان سے سوال کیا گیا کہ وہ اس بیان کا دفاع کیسے کریں گے تو انھوں نے کہا کہ 'اس کے اوپر تو میں کھیلا ہی نہیں ابھی، اب یہ ایکسپوز کریں گے تو کھیلیں گے اس کے اوپر۔'
آڈیو میں سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کو سائفر کے حوالے سے ایک میٹنگ بلانے کا مشورہ دیتے بھی سُنا جا سکتا ہے اور وہ اس اجلاس میں اس وقت کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور خارجہ سیکریٹری کو بلانے کے لیے کہتے ہیں۔
خیال رہے سابق وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جیب سے ایک خط نکال کر لہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بیرونِ ملک سے ان کی حکومت گرانے کی سازش ہو رہی ہے اور انھیں ’لکھ کر دھمکی دی گئی ہے‘۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے خلاف آنے والی تحریکِ عدم اعتماد کا تعلق بھی اسی ’دھمکی آمیز خط‘ سے ہے۔