(ویب ڈیسک)سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں زیر سماعت سرکاری ملازمین کو بغاوت پراکسانے کے کیس میں بریت کی درخواست دائر کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد طاہرعباس سپرا نے فواد چودھری کیخلاف سرکاری ملازمین کو بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت کی،فواد چودھری اپنے وکیل فیصل چودھری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اوربریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ میرے خلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا، کوئی ثبوت نہیں نہ ہی ایف آئی آرمیں لگائی دفعات کا اطلاق ہوتا ہے۔
درخواست میں فواد چودھری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چالان میں بنیادی نوعیت کے ثبوت بھی نہیں حاصل کیے جا سکے، مدعی الیکشن کمیشن کا ملازم ہے، بیان کو سپورٹ کرنے کے لئے ملازم کا بیان شامل نہیں کیا گیا،فواد چودھری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ریکارڈ سے معلوم نہیں ہوتا کہ تقریر سے اشتعال یا نفرت پھیلائی گئی ہے، عدالت اس کیس میں بریت کی درخواست منظور کرے، فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی۔
بعدازاں عدالت نے فواد چودھری کی بریت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی کی درخواست کام کر گئی