غیر ملکی وفود کی آمد پر احتجاج ملکی مفاد کے خلاف، کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی: وزیر داخلہ
جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ، 10 سے 12 دن چھوڑ کر جب مرضی احتجاج کریں، غیر ملکی سربراہان کی موجودگی میں احتجاج مناسب نہیں: محسن نقوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی وفود کی آمد کے دوران احتجاج ملکی مفاد کے خلاف ہے، ہم نے تیاری کر رکھی ہے، اسلام آباد میں کسی بھی قسم کے احتجاج کرنے اور دھاوا بولنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشین وزیراعظم کے دورے کے بعد سعودی وفد پاکستان آرہا ہے، اسلام آباد میں ایس سی او کانفرنس بھی ہورہی ہے، ایسے حالات میں پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال دے دی ہے، چینی صدر پاکستان آرہے ہیں جو 17 تاریخ کو واپس جائیں گے، ملائشین وزیراعظم پاکستان کے دورے پر اسلام آباد میں موجود ہیں، غیر ملکی مہمانوں کی سیکیورٹی کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں کل احتجاج کرنے والا نرمی کی توقع نہ رکھے، تحریک انصاف نے کل اسلام آباد میں دھاوا بولنے کی کال دی ہے، جب کوئی سربراہ مملکت اسلام آباد میں ہو اور احتجاج کس کے مفاد میں ہے؟ کوئی بھی احتجاج ملکی وقار کی قیمت پر نہیں ہونا چاہیے، تحریک انصاف کل کے احتجاج کی کال واپس لے، حکومت ملائشین وزیراعظم کی سیکیورٹی میں کمی نہیں آنے دے گی، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے، غیر ملکی سربراہان کی موجودگی میں احتجاج مناسب نہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ کسی قسم کی نرمی کی کوئی سوچ نہیں، پیشگی اجازات کے ساتھ جلسہ کریں، احتجاج کی ہرگز اجازات نہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو اسلام آباد آنے کے فیصلے کی نظر ثانی کرنی چاہیے، اگر کسی نے کوئی دھاوا بولا تو کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی، ہم نے تیاری کر رکھی ہے بعد میں کوئی شکوہ نہ کرے ، فوج اور پیراملٹری فورسز کو سیکیورٹی کیلئے اسلام آباد طلب کیا ہے، سیکیورٹی انتظامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا، اگرکل احتجاج کرنے کوئی آیا توہم سے شکوہ نہیں کرے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے تلقید کی کہ ایسا کام نہ کریں جس سے ملک کی بدنامی ہو، ایس سی او کانفرنس انتہائی اہم ہے، پیرا ملٹری فورسز کو طلب کررکھا ہے، آج مولانا فضل الرحمان نے بھی احتجاج موخر کرنے کی اپیل کی ہے، احتجاج کی کال سے پہلے ملک کا مفاد دیکھیں، کارکنان پہلے ملک اور پھر اپنی سیاسی جماعت کا سوچیں، صرف غیر ملکی شخصیات کے دوروں کے دوران ہی احتجاج کرنے کا مقصد کیا ہے؟ ہم ایک طرف شہر کو خوبصورت بنانے کی کوشش کرتے ہیں تو دوسری طرف کنٹینررکھنا پڑرہے ہیں، ایسی کوئی چیز نہیں ہونی چاہیے جس سے ملک کی بدنامی ہو ۔
عالمی کانفرنس سے متعلق بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ کئی سال بعد پاکستان میں عالمی کانفرنس ہونے جارہی ہے، وزیر اعظم کو سمری بھیجی ہے، ایس سی او کانفرنس کے دوران اسلام آباد میں چھٹی ہو گی، وزیر اعلیٰ کے پی سے توقع ہے کہ وہ ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ملک کی بدنامی ہو، پی ٹی آئی 10 سے 12 دن چھوڑ کر جب مرضی احتجاج کرے، کیا وجہ ہے کہ سربراہان مملکت اور اہم وفود کی آمد پر ہی احتجاج کئے جارہے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیخلاف دائر درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
وفاقی وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ کسی کو اچھا لگے یابرا، احتجاج کو روکنے کیلئے ہر حد تک جائیں گے، پی ٹی آئی کے لوگوں نے احتجاج کیلئے ڈنڈوں پر کیل لگارکھے تھے، پکڑے گئےلوگوں سے ڈنڈے، غلیل اورپتھربرآمد ہوئے ہیں۔