ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا خراب نہیں، غلط استعمال حرام ہیں،ڈاکٹر ذاکر نائیک

Oct 03, 2024 | 22:44:PM

(علی عباس)معروف مذہبی سکالرڈاکٹر ذاکر  نائیک نے کہاکہ دین کو پھیلانے کیلئے مسلمان سوشل میڈیا کا استعمال کریں،ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا خراب نہیں،ان چیزوں کا غلط استعمال حرام ہیں،مسلمان بچوں کو دین سے رغبت کیلئے سوشل میڈیا پر اچھا کانٹینٹ دیں۔

گورنرہاؤس کراچی میں تقریب کا انعقاد کیا گیاجس میں معروف مذہبی سکالرڈاکٹرذاکرنائیک نے شرکت کی،گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے تقریب سے خطاب  کرتے ہوئے کہاکہ گورنر ہاؤس آمد پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا شکریہ ادا کرتا ہوں،ڈاکٹرذاکرنائیک کی خدمات پوری دنیا کیلئےقابل احترام ہیں،سندھ صوفیاکرام کی دھرتی ہےاورکراچی ملک کا معاشی حب ہے۔

معروف مذہبی سکالر ذاکر نائیک کا تقریب سے خطاب  کرتے ہوئے کہناتھا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچر کا موضوع میڈیا اور اس کا کردار  ہے ،میڈیا ہی کالے کو سفید اور سفید کو کالا کرنے کا ماہر ہے ،عالمی میڈیا پر مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی جاتی ہے ،مسلمان صرف انٹرٹیمنٹ میڈیا میں ماہر نظر آتے ہیں ،بالی  ووڈ میں بھی مسلمان ہی آگے ہیں ،مسلمانوں نے صرف انٹرٹیمنٹ میڈیا کو ہی اپنایا ہوا ہے۔

معروف مذہبی سکالر کاکہناتھا کہ مسلمانوں کو عالمی معیار کے مطابق مذہبی چینل بنانا ہوگا ،پیس ٹی وی کی مثال آپ سب کے سامنے ہے ،پیس ٹی وی دنیا میں سب سے دیکھے جانے والا مذہبی ٹی وی چینل ہیں،دین کو پھیلانے کیلئے میڈیا کے بیسٹ اکیوپمنٹ کا استعمال کریں گے،ہم پیس ٹی وی کے لئے فلم انڈسٹری کے سب سے بیسٹ کیمرہ استعمال کرتے ہیں،مذہبی چینلز پر بہترین براڈکاسٹ لوگوں کی اپنی طرف راغب کرتی ہے۔ 

ڈاکٹر ذاکر  نائیک نے کہاکہ دین کو پھیلانے کیلئے مسلمان سوشل میڈیا کا استعمال کریں،ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا خراب نہیں،ان چیزوں کا غلط استعمال حرام ہیں،مسلمان بچوں کو دین سے رغبت کیلئے سوشل میڈیا پر اچھا کانٹینٹ دیں،دینی مدارس اور مذہبی جماعتیں سوشل میڈیا کے بہترین استعمال کی تربیت دیں،دین کو پھیلانے کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کریں ،ان کاکہناتھا کہ جب ہم سوشل میڈیا پر دین کے پھیلاؤ کیلئے زیادہ کام کرتے ہیں تو رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں،سوشل میڈیا کے بیچ ہر فالووز کو بڑھنے نہیں دیتے،بد قسمتی سے سوشل میڈیا یہودیوں کے ہاتھ میں ہے ،مسلمان میڈیا کا درست استعمال کریں تو بہت فائدہ ہے ۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہاکہ مسلمانوں کو چاہئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر تحقیق کرے ،دین کو پھیلانے کیلئے مصنوعی ذہانت اہم کردار ادا کرسکتا ہے، پاکستان واحد مسلم ملک ہے جو ایٹمی ٹیکنالوجی سے لیس ہے ،پاکستانی مصنوعی ذہانت کا استعمال کرکے دین کا کام کریں،ان کاکہناتھا کہ مجھے آج بےحد خوشی ہو رہی کہ میں پاکستان میں ہوں، میری اردو زبان پر اتنی مہارت نہیں ،  اُردو لُغت میں کچھ غلطیاں ہو سکتی ہیں ،میں آج بارہ سال بعد اُردو زبان میں تقریب سے خطاب کر رہا ہوں ، آج کی تقریب کا موضوع ہے میڈیا اور اس کی اہمیت،دنیا میں سب سے بڑا اور خطرناک ہتھیار میڈیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:بیرسٹر علی ظفر کو بائیکاٹ کے بعد عدالتی معاون بننا مہنگا پڑگیا

مزیدخبریں